واشنگٹن: امریکی ایما پر کام کرنے والے اشرف غنی کو لینے کے دینے پر گئے ،امریکی ریپبلکن ارکان کانگریس نے اشرف غنی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا مطالبہ کر دیا ،امریکی عوام کے ٹیکس کے کروڑوںڈلرز کو اشرف غنی نے ہوا میں اُڑا دیا ،اشرف غنی سے کروڑوں ڈالرز کا حساب لینے کیلئے امریکہ کو طاقت کا استعمال کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریپبلکن ارکان کانگریس نے امریکی وزیرخارجہ کو خط لکھا جس میں کہا کہ اشرف غنی 15اگست کو ملک چھوڑ کربھاگ گئے تھے، اشرف غنی نے کابل حکومت کے خاتمے اور طالبان کی راہ ہموار کی ، اشرف غنی کابل سے بھاگتے وقت 100ملین ڈالر سے زائد رقم لے کر بھاگے ،اس کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جانی چاہیے ،امریکہ کو ٹرانسفر فنڈ حاصل کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کرنا چاہیے۔
امریکی کانگریس اراکین کا کہنا ہے افغانستان میں تعمیرنو کی کوشش کے تحت عالمی امداد فراہم کی گئی، افغانستان کے کل بجٹ کا تقریباً 80 فیصد امریکا نے فنڈ کیا، لیکن امریکی عوام کے ٹیکس کے پیسے میں اشرف غنی نے بدعنوانی سے کروڑوں ڈالر کا غبن کیا، اشرف غنی 169ملین ڈالر کی رقم کا بھرا بیگ ساتھ لے کر گئے۔
اشرف غنی بھاگتے ہوئے اتنی رقم لے کر گئے کہ ہیلی کاپٹر میں پوری نہیں آئی،امریکی عوام نے ٹیکس کے پیسے سے افغانستان کی تعمیر وترقی کیلئے 145ملین ڈالر فراہم کئے، لیکن اشرف غنی نے امریکی عوام کے پیسے میں غبن کیا، یہ رقم افغان جنگ میں خرچ ہونے والے 837ارب ڈالرسے الگ ہے، 17.28ارب ڈالر بجٹ معاونت میں اشرف غنی کی افغان حکومت کو دیےگئے ، امریکا کو اشرف غنی کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔
ارکان کانگریس نے مطالبہ کیا کہ وزیرخارجہ ٹونی بلنکن سوالات کا جواب دیں،31اگست تک رپورٹ پیش کی جائے، امریکی محکمہ خارجہ تصدیق کرسکتا ہے کہ اشرف غنی ملک سے بھاگ گئے؟ کیا امریکا کے نقد اثاثے اشرف غنی کے قبضے میں ہیں؟امریکی حکومت اشرف غنی کے خلاف کیا کاروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔