دوشنبے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجک ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی بدلتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ تاجکستان میں تاجک ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان روابط کا تسلسل، دو طرفہ تعلقات کے استحکام کا مظہر ہے اور بطور صدر شنگھائی تعاون تنظیم تاجکستان نے بہترین قیادت کا مظاہرہ کیا، افغانستان میں امن و استحکام کا فائدہ پورے خطے کو ہوگا۔
اس سے قبل وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں صدر امام علی رحمان سے ملاقات ہوئی جس میں خطے کی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات سمیت اہم معاملات پر گفتگو کی گئی۔
وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی بنیاد پر استوار ہیں۔ باعث مسرت بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت، ان دو طرفہ مراسم کو مزید وسعت دینے اور مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہے۔
وزیر خارجہ نے تاجکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے کثیر الجہتی شعبہ جات میں، دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے تاجک صدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام، پاکستان اور تاجکستان سمیت پورے خطے کیلئے، اقتصادی تعاون بڑھانے اور روابط کے فروغ کے حوالے سے، یکساں اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر خارجہ نے مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
تاجک صدر امام علی رحمان نے وزیر خارجہ کو تاجکستان میں آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے، افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر،مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے، مربوط نقطہ ء نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔
تاجک صدر امام علی رحمان نے کہا کہ وہ ستمبر 2021ء کو دوشنبے میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں، وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کے منتظر ہیں۔