لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کا سب سے بڑا شفا خانہ میو ہسپتال مسائل کی آماجگاہ بنتا جا رہا ہے۔ ٹھیکے داروں نے ڈاکٹروں کیلئے مخصوص پارکنگ میں بھی پرائیوٹ گاڑیاں کھڑی کرنا شروع کر دی ہیں جس کی وجہ سے مسیحاؤں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میو ہسپتال میں مسیحائی کے شعبے سے وابستہ ایک سینئر ڈاکٹر نے تمام صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم روزانہ گھر سے انسانیت کی خدمت کا جذبہ لئے ہسپتال پہنچتے ہیں لیکن وہاں نہ تو ہمیں اپنی گاڑی کھڑی کرنے کیلئے مناسب جگہ ملتی ہے اور نہ ہی اس کا کوئی مناسب بندوبست ہی کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ صورتحال یہ ہے کہ میو ہسپتال کو پارکنگ سٹینڈ بنا دیا گیا ہے۔ یہاں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو اپنی گاڑیاں کھڑی کرنے کیلئے گھنٹوں تک ودو کرنا پڑتی ہے کیونکہ ٹھیکے دار نے پارکنگ کی جگہ میو ہسپتال کے اردگرد موجود کاروبار کرنے والے افراد اور دکانداروں کو دیدی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رات کے اوقات میں بھی میو ہسپتال کی پارکنگ کا ٹھیکے دار دکانداروں کی گاڑیاں کھڑی کرتا ہے اور ان سے ماہانہ وصول کیا جاتا ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ میو ہسپتال کے میڈیکل سپریٹینڈںٹ کو تمام صورتحال کا علم ہے لیکن انھیں بارہا شکایات لگانے کے باوجود بھی مسئلہ حل ہوتے نظر نہیں آ رہا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے درخواست کی ہے کہ وہ اس مسئلے کا فوری نوٹس لیں کیونکہ روزانہ کے لڑائی جھگڑوں سے ہم تنگ آ چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ انھیں چاہیے کہ وہ صورتحال کا خود جائزہ لے کر حکام کو ہدایت جاری کریں تاکہ ڈاکٹرز حضرات روزنہ کی کوفت سے بچ سکیں۔