جنیوا: پاکستان نے افغان تنازعہ کے جامع سیاسی تصفیے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری کو جنگ زدہ ملک میں تخریبی عناصر کی سازشوں سے خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے جنیوا میں عالمی ادارے کی انسانی حقوق کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان میں سازشی عناصر سے چوکنا رہنا ہوگا جو ایک طویل عرصے سے تنازعہ کے سیاسی حل میں رکاوٹ اور ملک میں تشدد کو ہوا دینے میں ملوث ہیں۔
انہوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا اور تنازعہ کے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کریں اور ایسے کسی بھی اقدام سے گریزکریں جس سے افغانستان میں لوگوں خصوصاً خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے بنیادی حقوق اور آزادی متاثر ہو۔
خیال رہے کہ پاکستانی سفیر نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر مچل بیچلٹ کے اس بیان کے بعد کیا ہے جس میں انہوں نے طالبان رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ تمام افغانوں کے حقوق کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں سے بہتر سلوک کی بنیادی شرط کی خلاف ورزی نہ کی جائے۔
پاکستانی سفیر نے اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی نے افغانستان میں جاری بحران سے نمٹنے کے لئے عالمی برادری کی جانب سے بھرپور تعاون کی اہمیت واضح کی ہے۔
انسانی حقوق کونسل نے ایک قرارداد کے مسودے کی بھی منظوری دی جس میں افغانستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات اور اس کے مرتکب افراد کے محاسبے پر زور دیا گیا ہے۔