دبئی : خلیجی تعاون کونسل ( جی سی سی ) نے افغانستان کے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عام عوام کے تحفظ اور امن و استحکام کیلئے ملکر کام کریں ۔ جبکہ عالمی طاقتیں مشکل کی اس گھڑی میں افغان شہریوں کی امداد کرے ۔
گزشتہ روز افغانستان کی صورتحال پر ہونے والے ہنگامی اجلاس میں جی سی سی ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک اور عالمی اداروں نیز امدادی فریقوں سے کہا گیا کہ وہ افغانستان کے شہریوں کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر امداد فراہم کریں ۔
جی سی سی اعلامیے میں کہا گیا کہ طالبان دوسرے فریقوں کے ساتھ مل کر ملک میں امن و استحکام قائم رکھیں ۔ افغانستان کی قیادت عام عوام کے حقوق کا پورا خیال رکھے ۔ مزید کہا گیا کہ انصاف ، انسانی حقوق کا احترام اور قانون کی بالادستی قومی مصالحت اور ملک میں پائیدار امن کے قیام کی اہم بنیادیں ہیں ۔
واضح رہے کہ جی سی سی کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ اقوام متحدہ میں بحرینی مندوب ڈاکٹر یوسف عبدالکریم بوجیری نے پیش کیا ۔
دوسری جانب سے جی سیون گروپ نے طالبان سے اس بات کی ضمانت مانگی لی ہے کہ وہ 31 اگست کے بعد افغانستان سے باہر جانے والوں کو محفوظ راستہ فراہم کریں گے ۔
اس حوالے سے برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جی سیون گروپ اس امر پر متفق ہے کہ طالبان 31 اگست کے بعد بھی افغانستان سے انخلا کرنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ضمانت دیں ۔ بورس جانسن نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی (جی سیون گروپ) مستقبل میں طالبان سے تعلق رکھنے کے روڈ میپ پر متفق ہوگئے ہیں ۔