اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کی جانب سے واجب القتل کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں ہے۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حساس معاملات پر واجب القتل کا لفظ استعمال کرنا مناسب نہیں اور وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کا گزشتہ روز کا بیان جذباتی تھا۔انہوں نے کہا کہ غلام سرور واجب القتل کے بجائے سزا کے مستحق کا لفظ استعمال کرتے تو اچھا ہوتا کیونکہ وزیر، مولوی اور عام انسان واجب القتل پر کوئی فتویٰ نہیں دے سکتا۔ سزا کا تعین وزیر، مولوی اور عام شہری نہیں کر سکتے۔فواد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف نے اپنی بیٹی کو قوم کی بیٹی بنا دیا اور خود لندن میں ہیں۔
حکومت کا سادا سا مطالبہ ہے کہ قوم کا جو پیسہ لوٹا وہ واپس لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر قتل نہیں بلکہ غبن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں۔ نواز شریف علاج کے لیے لندن گئے تھے اور اگر اب وہ صحتیاب ہو چکے ہیں تو ان کی وطن واپسی ہونی چاہیے۔گزشتہ روز وفاقی وزیر نے ٹیکسلا لیبر کمپلکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک لوٹنے والوں کو واجب القتل قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے 35 سال ملک لوٹا ہے ان کا احتساب ہونا چاہیے یہ لوگ واجب القتل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر اللہ تعالی کا کرم ہے۔ اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہو کر میں نے نیب کے نوٹس کو ویلکم کیا۔ نیب میرا احتساب کرے میرے خاندان کا احتساب کرے ، 71 میں سیاست شروع کی نیب تب سے میرا احتساب کریں۔