ابوظہبی :گجرات کے قصائی اور کشمیریوں کے قاتل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو متحدہ عرب امارات (یواے ای) کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان نے اعلیٰ ترین سول اعزاز سے نواز دیا۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے رواں سال اپریل میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اعلیٰ ترین سول اعزاز دینے کا اعلان کیا تھا۔اس فیصلے کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے باعث شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ 5 اگست کو کئے گئے بھارتی اقدامات کے بعد احتجاج کے پیش نظر مقبوضہ وادی میں مکمل لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث بچوں کے دودھ، ادویات اور اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔
بھارتی وزیراعظم متحدہ عرب امارات کے مختصر دورے پر جمعہ کو ابوظہبی پہنچے، نریندر مودی نے قصر الوطن میں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ اسٹریٹیجک تعلقات پر بھی بات کی گئی۔
اس ملاقات میں اماراتی ولی عہد محمد بن زاید النہیان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز (آرڈر آف زاید) دیا۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اعلیٰ ترین اعزاز دینے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کرفیو کا آج 20واں روز ہے مگر حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید خراب ہو رہے ہیں۔
محمد بن زايد يقلد رئيس وزراء الهند " وسام زايد " تقديرا لدوره في تعزيز علاقات الصداقة والتعاون بين البلدين ويشهد إطلاق طابع بريدي تذكاري خاص بمناسبة مرور 150 عاما لمولد " المهاتما غاندي ". pic.twitter.com/HmaU4agTa4
— محمد بن زايد (@MohamedBinZayed) August 24, 2019
مواصلاتی نظام بھی بدستور معطل ہے جبکہ جمعے کو کرفیو اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود مقبوضہ وادی میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔سری نگر میں مظاہرین اور بھارتی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
Humbled to be conferred the ‘Order of Zayed’ a short while ago. More than an individual, this award is for India’s cultural ethos and is dedicated to 130 crore Indians.
— Narendra Modi (@narendramodi) August 24, 2019
I thank the UAE Government for this honour. pic.twitter.com/PWqIEnU1La
قابض فوج کے طاقت کے اندھے استعمال سے متعدد مظاہرین کو زخمی کر دیا۔قابض فوج نے نہتے مظاہرین پر پیلٹ گن اور آنسو گیس کے شیل فائرکیے جس سے متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سری نگر کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے علاوہ کسی بڑے اجتماع کی اجازت نہیں دی گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شدت پسند ہندوؤں کی جانب سے کشمیری خواتین سے متعلق نازیبہ بیانات کے بعد کشمیریوں نے اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے تحفظ کے لیے محلے کی سطح پر کمیٹیاں بنا دی ہیں۔