لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ امریکی صدر دہشتگردی کے خاتمہ کی جنگ میں افواج پاکستان کی قربانیوں کی قدر کریں۔اس جنگ میں دنیا کی کسی بھی فوج سے زیادہ بہتر کارکردگی افواج پاکستان نے دکھائی ہے،پاکستان کے عوام نے 70ہزار سے زائد قربانیاں دینے کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور وہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں۔دہشتگردی بین الاقوامی ایشو ہے،کچھ علاقائی پلئیر بھی پاکستان کی سا لمیت اور استحکام پر خوش نہیں۔دہشتگردی کے ناسور کو ختم کرنے کیلئے عالمی برادری کو اپنا بھر پور تعاون کرنا ہو گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مانچسٹر میں میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا ،ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ یہ حقیقت بھی پیش نظر رہے کہ دہشتگردوں کے ہاتھ میں بندو ق کس نے دی اور القاعدہ،طالبان کس نے تخلیق کئے ۔روس کے خلاف جن کے ہاتھ اسلحہ تھمایا گیا وہی عناصر بغیر ٹارگٹ کے رہ گئے اوروہ داخلی دہشتگردی نہ کرتے تو کیا کرتے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے داخلی،علاقائی اور بین الاقوامی سطح پرمنظم لائحہ عمل طے کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مختلف ملکوں میں دہشتگرد کیسے جنم لیتے ہیں۔انہیں وسائل کون دیتا ہے ،انہیں تزویراتی سپورٹ کہاں سے ملتی ہے ۔پاکستان میں دہشتگردوں کو دیوار سے لگانے کا کریڈٹ صرف فوج کا ہے ،سول حکومت نے صرف مال بنایا جو عوام کو صاف ستھرا نظام نہیں دے سکے انہوں نے اور کیا دینا تھا۔ملکی وسائل عوام کی خوشحالی،سا لمیت اور وقار کیلئے خرچ نہیں ہوئے۔آج امریکہ سمیت اگر کوئی پاکستان کو طعنہ دیتا ہے تو اسکی وجہ سول حکومتوں کی بیڈ گورننس اور کرپشن ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ نا اہل نواز شریف قوم کی بجائے اب نیب کو مطمئن کریں عوام مطمئن ہیں ،عدلیہ بارے زبان درازی کی حد ہو گئی کیا کوئی عام وکیل یا کوئی شخص اس طرح کی زبان استعمال کرے تو اسی طرح برداشت کیا جاتا ہے۔ایوان اقبال میں جاتی امراء کے ملازم بٹھائے گئے جو وکیل تھے وہ گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے ۔پیمرا سلطنت شریفیہ کے مفادات کے خلاف بولنے والوں کو نوٹس بھیجتا ہے اداروں کے خلاف بولنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اسکا نوٹس بھی لیا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ نواز شریف کی اداروں کے بار ے میں ہرزہ سرائی حد سے باہر نکل گئی اگر اسکا کوئی نفسیاتی مسئلہ ہے تو علاج ہونا چاہیے اور اگردانستہ ہو رہا ہے تو انہیں جیل میں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ایک ثابت شدہ دروغ گو کو کسی سے سوال کرنے کا کوئی حق نہیں قوم کے ابھی بھی سو سوال باقی ہیں ۔