اسلام آباد: سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس پر صرف پوائنٹ اسکورنگ کے لئے بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ پارلیمنٹ دیکھنے کی کوشش کرے کہ کیسے قومی وقار، عزت، غیرت کا سمجھوتا کیا گیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کیس سے متعلق پبلک یا ان کیمرا تحقیقات کریں تو فائدہ ہو گا اور پارلیمنٹ ریمنڈ ڈیوس کیس کی تحقیقات کا حکم دے میں آپ کی آواز میں آواز ملاؤں گا۔ وزیر خارجہ نے انکشاف کیا کہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے لیے پیسے بھی حکومت پاکستان نے ازخود ادا کیے اور یہ پیسے کہاں سے دیے گئے یہ اللہ بہتر جانتا ہے اور اس کی تحقیقات کر لیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی جاسوس کی رہائی میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے یا بیرون ملک سمجھوتے پورے کرنے کے لئے کردار ادا کیا ہو گا تاہم دیکھنا ہو گا کہ یہ مفاد انفرادی تھا یا ادارے کا مفاد تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میرا خیال نہیں کہ کسی ادارے کا مفاد ریمنڈ ڈیوس کی رہائی سے منسلک تھا تاہم ذاتی مفاد منسلک ہو سکتا ہے۔
خواجہ آصف نے اس موقع پر شعر بھی پڑھا اور جواب دیا کہ اگر سمجھتے ہیں کہ یاد ماضی عذاب ہے یا رب، چھین لے مجھ سے حافظہ میرا، تو اِسے حافظے سے گم کر دینا، تو اسے گم کر دیں۔
یاد رہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو پولیس نے 27 جنوری 2011 کو لاہور میں اس وقت گرفتار کیا تھا جب موٹر سائیکل پر سوار دو پاکستانیوں کو قتل کرنے کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں