اسلام آباد : پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف مریم نواز، حسن ، حسین نواز اور کیپٹن (ر) صفدر نے نظر ثانی کی 2اپیلیں دائر کردیں ۔
چاروں افراد کی طرف سے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی 2 درخواستیں دائر کی گئی ہیں، ایک نظر ثانی درخواست 3 رکنی اور دوسری درخواست 5 رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔
نظر ثانی اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی نے انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا جبکہ عدالتی فیصلے میں جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات کو زیر غور نہیں لایا گیا۔ پاناما عملدرآمد میں سماعت کرنے والے ان تین ججز کو جے آئی ٹی رپورٹ پر فیصلہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔
نظر ثانی اپیلوں میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف لندن فلیٹس کی خریداری کا نہ کوئی الزام ہے اور نہ ہی کوئی ثبوت ، لیکن عدالت نے کیپٹن صفدر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
فیصلے میں دی گئی آبزرویشن سے بنیادی حقوق سلب ہوئے،فائنڈنگ کی روشنی میں عدالت خود شکایت کنندہ بن گئی ہے جبکہ ریفرنسز میں نگران جج کی تعیناتی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مریم نواز، حسن ، حسین نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی نظر ثانی اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد کیس کی سماعت 3 ججز نے کی لیکن فیصلہ پانچوں ججز نے سنایا، 2 ججز 20 اپریل کے فیصلے کے بعد بینچ میں نہیں بیٹھ سکتے تھے، عدالتی فیصلے سے فیئر ٹرائل کے حقوق سلب ہوئے اس لیے 28 جولائی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلیں منظور کی جائیں.
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.