اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر مین ملیریا کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے ۔ یہ دن منانے کا مقصد دنیا میں ملیریا کی روک تھام، اس پر قابو پانے کے لیے مسلسل سرمایہ کاری اور مستقل عزم کی ضرورت کو اجاگر کرناہے۔
ملیریا کے عالمی دن کے حوالہ سے عالمی ادارہ صحت مسلسل سرمایہ کاری اور اختراعات پر زور دیتا ہے۔جس سے ملیریا پر قابو پانے کے نئے طریقے، تشخیص، اینٹی ملیریل ادویات اور دیگر اقدامات کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
ملیریا ایک قابل علاج بیماری ہونے کے باوجود پورے کرہ ارض کے لوگوں پر تباہ کن اثرات مرتب کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈبلیو ایچ او کی سربراہی میں ملیریا کے تدارک اور تحفظ کے حوالہ سے عوام میں شعور بیدار کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا نے 2000 اور 2022 کے درمیان ملیریا کے 2.1 بلین کیسز اور 11.7 ملین اموات کو روکا ہے، اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ملیریا ک کے خلاف جنگ کی ترقی رک گئی ہے، اور کچھ جگہوں پر ملیریا کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
ملیریا کے عالمی دن کی مناسبت سے سرکاری، غیر سرکاری اور طبی اداروں کے زیر انتظام مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جائے گا. تاکہ عام آدمی کو ملیریا کی بیماری اور اس سے تحفظ کے حوالہ سے آگاہی فراہم کی جا سکے۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کےاعداد و شمار کے مطابق 2022ء میں تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان میں ملیریا کے کیسز میں دنیا میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔
واضح رہے کہ افریقی مملاک کے بعد سب سے زیادہ ملیریا کے کیسز پاکستان مین دیکھے گئے ہیں۔ ورلڈ ملیریا کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 2021 سے 2022 کے درمیان 50 لاکھ اضافی کیسز میں سے 2.1 ملین پاکستان میں پائے گئے۔ پاکستان میں ملیریا سے ہونے والی اموات سیلاب سے ہونے والی براہ راست اموات سے کہیں زیادہ ہیں۔