ڈبلن : آئرلینڈ میں مقیم پاکستانیوں سمیت غیرقانونی تارکین وطن کو شہریت دینے کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ اچھے کردار اور طرزعمل والے افراد کو ترجیح دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئرلینڈ کی وزیر انصاف ہیلن میکینٹی نے ملک میں مقیم ہزاروں غیر قانونی شہریوں کو قانونی حیثیت دینے کی تجاویز کا اعلان کیا۔ کابینہ سےمنظوری کے بعد ملک میں چار سال سے غیر قانونی طریقے سے رہنے والے افراد ستمبر سے شہریت کی درخواست دے سکیں گے اور یہ اسکیم 6ماہ تک کھلی رہے گی۔
آئرلینڈ میں پیدا ہونے والے بچوں کے والدین جو 3 سال سے غیر قانونی طریقے سے رہ رہے ہیں وہ بھی شہریت کیلئے اپلائی کرسکیں گے۔آئرش حکومت کا یہ اس نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔
وزیر انصاف ہیلن میکینٹی نے گذشتہ روز کابینہ کے اجلاس میں ملک میں ہزاروں غیر قانونی طور پر رہنے والے تارکین وطن کو قانونی حیثیت دینے کے لیے مسودہ پیش کیا ۔
مسودے کے مطابق ایسے افراد جو ملک میں گذشتہ چار سال سے غیر قانونی طریقے سے رہ رہے ہیں امیگریشن کیلئے درخواست جمع کرواسکتے ہیں اور ایسے افراد جن کے بچے یہاں پیدا ہوئے ہیں اور وہ گذشتہ 3 سال سے غیر قانونی طور پر رہائش پزیر ہے وہ بھی شہریت کے لیے درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔
اگر کابینہ نے مشاورت کے بعد جسٹس ڈپاٹمنٹ کی تجاویز کو منظور کرلیا تو ستمبر تک اسکیم کھول دی جائے گی اور لوگ شہریت کےلیے درخواست جمع کرواسکیں گے۔
وزیر انصاف نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو کافی عرصہ سے ملک میں غیر قانونی طور پر رہائش پزیر ہیں اور بڑی مشکل سے زندگی گزار رہےہیں ایسے افراد کا معاشی طور پر بھی استحصال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ہماری حکومت کے جسٹس پلان 2021 کا حصہ تھا کہ ایسے افراد کو قانونی حیثیت دے کر سوسائٹی کا حصہ بنایا جائے تاکہ وہ ناصرف زندگی کی بنیادی سہولتوں سے فائدہ مند ہو بلکہ ہماری معیشت کو بہتر بنانے کیلئے اہم کردار ادا کرسکیں۔
انہوں نےمزید کہا کہ ہماری سوساِٹی کی ذمہ داری ہے کہ ایسے افراد کے ساتھ فراخ دلی کا مظاہرہ کریں جیسا کہ ہم دوسرے ممالک خاص طور پر امریکہ سے کہتے ہیں کہ ہمارے شہریوں کو سوسائٹی میں باعزت مقام دیا جائے.
وزیر انصاف ہیلن میکینٹی اور وزیر مملکت برائے قانونی اصلاحات جیمز براون کل ایک ویبنار کےذریعے اس مجوزہ ریگولرائزیشن اسکیم کے بارے میں غیر سرکاری تنظیموں،سول سوسائٹی،ایمپائر آرگنائزیشن،ٹریڈ یونینز اور دیگرا سٹیک ہولڈرز کے ساتھ خصوصی میٹنگ کریں گے ۔