اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان چار روزہ اہم دورے پر آج چین پہنچیں گے جہاں وہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی اور عالمی بینک کے سی ای او سے اہم ملاقاتیں کرینگے۔
پاکستان کو عالمی بینک اور آئی ایم ایف سے 12 سے 14 ارب ڈالر تک قرض ملنے کا امکان ہے۔ جنوبی کوریا 50 کروڑ ڈالر قرض دیگا اس حوالے سے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔ بدھ کو جنوبی کوریا سے قرض کے معاہدے پر سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نور احمد اور پاکستان میں کوریا کے سفیر کواک سنگ کیو نے دستخط کئے اور مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے۔
اس موقع پر بتایا گیا جنوبی کوریا یہ قرض 2020 تک مرحلہ وار اقساط میں فراہم کرے گا۔ کوریا کے سفیر نے بتایا پاکستان میں منتخب نئی حکومت کے مختلف نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے یہ قرض پروگرام اہم ثابت ہو گا جس سے ان کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔ یہ قرض صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونی کیشن، زراعت اور توانائی کے شعبے کے منصوبوں کیلئے فراہم کیا جائے گا۔ مشیر خزانہ نے قرض پروگرام پر جنوبی کوریا کا شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم عمران خان چین کے دورے کے دوران بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کی افتتاحی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے دوسرے سیشن سے وزیراعظم خطاب کریں گے۔
ان کے خطاب کا موضوع ترقی کے نئے ذرائع ہے اور ان کے ہمراہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر آبی منصوبہ بندی فیصل واوڈا، علی زیدی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، زلفی بخاری اور خسرو بختیار ہونگے۔ وزیر اعظم کی ملاقاتوں کا سلسلہ کل سے شروع ہو گا۔
عمران خان کی چینی صدر شی جن پنگ سے ون آن ون ملاقات 28 اپریل کو ہو گی۔ وہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی ایجنڈا برائے 2030 کے سیشن میں بھی شرکت کریں گے۔ ملائشیا، مصر، بیلا روس ، ایتھوپیا سمیت کئی سربراہان مملکت سے ملاقات طے پا گئی ہے۔
عمران خان کے اعزاز میں پاک چین فرینڈ شپ ایسوسی ایشن ظہرانہ دے گی۔ وزیراعظم 27 اپریل کو انٹرنیشنل کانفرنس سنٹر پہنچیں گے اور چینی صدر استقبال کریں گے۔ چین سے مختلف معاہدوں پر دستخط بھی کریں گے۔ نجی ٹیک کمپنی (ہواوے ) کے سی ای او سے ملاقات بھی شیڈول میں شامل ہے۔ کار بنانے والی کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز کا بھی دورہ کریں گے۔ چائنہ گارڈن میں شجر کاری مہم میں حصہ لیں گے۔
عمران خان 28 اپریل کو رات 11 بجے دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہوں گے۔