اسلام آباد: چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے نئی مردم شماری کے نتائج سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیئے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کراچی کی آبادی دانستہ کم ظاہر کر کے جانبداری کا مظاہرہ کیا گیا تاہم تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے۔
مزید پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان کا بالاکوٹ کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں جانے کا فیصلہ
مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کراچی کی رجسٹرڈ آبادی 2 کروڑ 15 لاکھ ہے اور مردم شماری میں آبادی ایک کروڑ 40 لاکھ کیسے ہو سکتی ہے؟۔ آبادی کم ظاہر کرنے سے کراچی کے وسائل غصب ہونگے۔
انہوں نے کہا سندھ کی آبادی شہری علاقوں سے کم کی گئی اور کراچی کو سالانہ 40 ارب روپے کا نقصان ہوگا۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا وزیراعلیٰ کو مشترکہ مفادات کونسل میں مقدمہ لڑنا چاہیئے تھا اور کراچی کی آبادی میں 70 لاکھ لوگ کم کر دیئے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایس ایس پی تشدد کیس، عمران خان کی بریت سے متعلق فیصلہ مؤخر
انہوں نےمزید بتایا کہ لاہور کی آبادی ہر سال 3 فیصد کے حساب سے بڑھی جبکہ اس میں صرف پنجاب کے لوگ نظر آتے ہیں۔ لاہور میں بنگالی بستیاں نہیں ہیں جبکہ کشمیر سے لوگ نہیں آتے مگر پاکستان بھر سے لوگ کراچی آ کر بستے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں