لاہور: لاہور سمیت پنجاب کے آٹھ شہروں میں ویکسی نیشن کے جعلی اندراج کا انکشاف ہوا ہے اور 16 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی لاہور میں جعلی ویکسی نیشن کے بعد پنجاب حکومت نے 8 شہروں میں بروقت کارروائی کی ہے اور 16 افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ 12 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کی طرف سے سیالکوٹ، وہاڑی، رحیم یار خان، لودھراں، لاہور، فیصل آباد، چنیوٹ اور ملتان میں کارروائی کی گئی۔
چیف سیکرٹری کامران علی افضل کا کہنا ہے کہ ویکسین کا جعلی اندراج کرنیوالے کسی رعائت کے مستحق نہیں۔ کورونا ویکسینیشن مہم قومی مقصد ہے اور کورونا ویکسین کا جعلی اندراج کرنے والوں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نواز شریف کے اصل شناختی کارڈ نمبر پر کورونا ویکسین سائنو ویک کی پہلی ڈوز کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں لگانے کی انٹری کی گئی ۔ ویکسین کی یہ انٹری نوید الطاف نامی ویکسینیٹر نے کی جبکہ ون ون سکس سکس سے نواز شریف کو سائنو ویک کی دوسری ڈوز کے لیے 20 اکتوبر کو آنے کا میسج بھی جاری کر دیا گیا۔
جعلی انٹری کے مطابق نواز شریف کو سائنو ویک کی پہلی خوراک 22 ستمبر کی شام 4 بج کر 4 منٹ پر لگائی گئی۔ محکمہ صحت پنجاب نے پتہ چلتے ہی ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کو خط لکھا اور خط میں ذمے داروں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی۔
اس سے پہلے بھی جعلی ڈیٹا انٹریز پر 8 افراد کے خلاف مقدمات درج اور 45 کو نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔
محکمہ صحت پنجاب کے حکام کے مطابق بعض ویکسینیٹرز پیسے لے کر بغیر ویکسین لگائے جعلی انٹریز کر دیتے ہیں جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔