اسلام آباد: پاکستان اور عراق نے افغانستان کو اقتصادی بدحالی سے بچانے کے لئے فوری امداد اور فنڈز کے اجرا کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انسانی بنیادوں پر افغانی عوامی کے لئے فوری مدد پر رضامندی ظاہر کردی
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو عراقی ہم منصب مصطفیٰ الخادیمی نے ٹیلی فون کال کی۔ عمران خان نے عراقی حکومت کے لئے اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے عراق میں جمہوریت اور جمہوری ادارے مزید مستحکم ہوں گے۔
انہوں نے عراقی وزیراعظم کو گزشتہ ماہ تعاون و شراکت داری کے لئے بغداد کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مذہبی سیاحت میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے عراقی حکومت کی طرف سے ہزاروں پاکستانی زائرین کی میزبانی کو سراہا جو ہر سال عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لئے جاتے ہیں۔
انہوں نے مذہبی سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زوردیا جو کہ دونوں ملکوں کے لئے فائدہ مند ہے ۔ عراقی وزیراعظم نے پاکستانی زائرین کے مذہبی جذبات کو تسلیم کرتے ہوئے اس حوالے مزید سہولیات کی فراہمی پر رضا مندی ظاہر کی ۔
افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و امان کے لئے افغانستان میں استحکام ضروری ہے۔ وزیراعظم نے اپنے عراقی ہم منصب کوپاکستان کی طرف سے افغانستان میں امن اور مثالت کے لئے کی گئی کوششوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے افغانستان میں امن و امان کے فروغ کے لئے بین الاقوامی برادری کی طرف سے متواتر روابط کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہاں پر کسی قسم کا انسانی المیہ اور معاشی بحران پیدا نہ ہو ۔
دونوں رہنماؤں کا افغانستان کو اقتصادی بدحالی سے بچانے کے لئے فوری امداد اور فنڈز کے اجراء کی ضرورت پر زور دیا ۔ وزیراعظم نے انسانی بنیادوں پر پاکستان کی طرف سے زمینی اور ہوائی راستوں کے ذریعے مختلف طریقوں سے کئے گئے تعاون سے بھی آگاہ گیا ۔
دونوں وزرائے اعظم نے افغانستان میں معاشی بحران سے بچنے کے لئے انسانی بنیادوں پر افغانی عوامی کے لئے فوری مدد پر رضا مندی ظاہر کی، دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو اپ گریڈ کرنے کے لئے رابطے جاری رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم نے عراقی ہم منصب کوجلد پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔