راولپنڈی: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزیاں اقلیتوں پر ظلم سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں۔ بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بات لائن آف کنٹرول کا دورہ کرنے والے سفارتکاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفارتکاروں نے ایل او سی کا دورہ کیا اور اپنی آنکھوں سے صورتحال کا جائزہ لیا۔ وفد میں مختلف ممالک کے دفاعی اتاشی اور عالمی اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے جوڑا سیکٹر میں غیر ملکی وفد کو صورتحال اور بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے واقعات پر بھی بریفنگ دی۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال بھارت کی جانب سے 2333 بار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی فوج دانستہ طور پر بھاری ہتھیاروں سے شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پیشہ ورانہ فوج ہونے کی حیثیت سے پاک فوج کی جانب سے صرف فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت نے پورے خطے کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ بھارت توجہ ہٹانے کیلئے اشتعال انگیزیاں کر رہا ہے۔ 2014 سے ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں بڑھیں۔
انہوں نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 30 اور 31 جولائی کو نیلم ویلی میں کلسٹر ایمونیشن استعمال کئے۔ آرٹلری سے کلسٹر ایمونیشن پھینکا گیا، شہریوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اشتعال انگیزیاں اقلیتوں پر ظلم سے توجہ ہٹانے کیلئے ہیں۔ عالمی ادارے بالخصوص یو این ایچ آر بھارتی مظالم کو بے نقاب کر چکے ہیں۔