انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سخت اقدامات کے باوجود اسپاٹ فکسنگ کے عفریت نے ایک مرتبہ پھر کھیل پر اثرانداز ہونے کی کوشش کی ہے، ایشیا کپ کے دوران افغانستان کے اوپنر محمد شہزاد کو اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کی گئی۔
اسپاٹ فکسرز نے ایشیا کپ کے دوران محمد شہزاد سے رابطہ کیا اور انہیں 5 سے 23 اکتوبر کے دوران شارجہ میں ہونے والی افغان پریمیئر لیگ میں خراب کارکردگی دکھانے کے عوض بھاری رقم کی پیشکش کی گئی۔
محمد شہزاد نے فوری طور پر اس حوالے سے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ کیا جس نے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے علم میں معاملے لانے کے لیے تمام ضوابط پر عمل کیا۔آئی سی سی آفیشل کے مطابق ایشیا کپ کے دوران ایک کھلاڑی تک رسائی کی کوشش کی گئی لیکن یہ کوشش افغانستان کی اپنی لیگ کے لیے تھی۔ یہ معاملہ ہفتے کو تمام تر طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے علم میں لایا گیا اور اینٹی کرپشن یونٹ اس پر غور کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ یہ معاملہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب گزشتہ روز ہی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے ٹی10 لیگ کے مالکان پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے آئی سی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس لیگ میں شامل منتظمین اور دیگر مالکان کی تفصیلات منظر عام پر لائے۔