واشنگٹن:اہم ترین خبر امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہد ہ ختم،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے نئے بیلسٹک میزائل تجربے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میزائل تجربے کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں میں معاہدہ ختم ہو چکا ہے۔ امریکی صدر نے اپنی تازہ ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ایران کا بیلسٹک میزائل تجربہ اس امرکا واضح ثبوت ہے کہ تہران اس معاہدے کی پابندی میں سنجیدہ نہیں جو 2015 میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا۔
نئے میزائل تجربے نے جوہری سمجھوتے کے حوالے سے ایران کے مشکوک کردار کو بھی بڑھا دیا ہے۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ شمالی کوریا اور ایران میزائلوں کی تیاری اور تجربات میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔
ایران نے ایک ایسے میزائل کا تجربہ کیا ہے جو اسرائیل تک مار کر سکتا ہے۔ اس میزائل تجربے کے بعد تہران سے عملا معاہدہ ختم ہو چکا ہے۔امریکی صدر کی طرف سے ایران کے بیلسٹک میزائل کے تجربے کا رد عمل چند گھنٹے بعد آیا ہے۔ ایران نے دعوی کیا تھا کہ اس نے خرمشھر نامی ایک بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ میزائل 2000 کلو میٹر تک مار کرنے کی صلاحیت کے ساتھ متعدد وار ہیڈ لے جانے کی بھی صلاحیت کا حامل ہے۔ یہ تجربہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ امریکا نے خبردار کیا ہے کہ بیلسٹک میزائل تجربات ایران سے معاہدہ توڑنے کا موجب بن سکتے ہیں۔
میزائل تجربے کی خبر ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ چھ عالمی طاقتوں کے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔گزشتہ ماہ ہی ٹرمپ نے ایک مسودہ قانون پر دستخط کیے تھے جس کے تحت ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے تناظر میں نئی پابندیوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔
جوہری معاہدہ ختم کرنے کی ٹرمپ کی دھمکی پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ان کے ملک کو دفاعی مقاصد کے لیے اپنے میزائل پروگرام کو فروغ دینے کا حق ہے۔