اسلام آباد: سینئر صحافی حسنات ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے کچھ لو کچھ دو کے تحت چیف جسٹس کے نامزد جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کی حمایت کی ۔
انگریزی اخبار سے وابستہ سینئر صحافی حسنات ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بتایا کہ جوڈیشل کمیشن کے گزشتہ اجلاس میں وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کے انہی ججز کی نامزدگی کی مخالفت کی تھی۔ اس پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے عدالتی نیا سال شروع ہونے کی تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے پنجاب حکومت کے حوالے سے فیصلے پر ناراض ہو کر میرے نامزد کردہ ججز کو ووٹ نہیں دیا۔
سینئر صحافی نے بتایا کہ حکومتی نمائندوں سے میری بات ہوئی تو ان کا کہنا ہے کہ کیا کریں سپریم کورٹ میں فروری سے کام رکا ہوا ہے۔ اب چیف جسٹس نے ہماری بات مانی ہے اور جسٹس اطہر من اللہ کو سپریم کورٹ لائے ہیں اسی وجہ سے ہم نے ان کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ سے زیادتی ہو رہی ہے کیونکہ پنجاب سے 9 ججز سپریم کورٹ میں ہیں اور سندھ سے صرف تین ہیں۔ سندھ کے سینئر ججز کو سپریم کورٹ میں آنا چاہیے تھا۔