لندن : ایک ماہ پہلے برطانیہ کا وزیراعظم بننے کی دوڑ سے باہر ہونے والے بھارتی نژاد رشی سونک برطانیہ کے نئے وزیر اعظم ہوں گے۔ وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں شامل دوسری امیدوار پینی مورداں مقابلے سے دستبردار ہو گئی ہیں۔سابق وزیر اعظم بورس جانسن کے اس دوڑ سے باہر ہونے کے بعد نئے وزیر اعظم بننے کے لیے رشی سونک انتہائی پسندیدہ امیدوار تصور کیے جا رہے تھے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق حکمران جماعت کی جانب سے رشی سونک کے وزیراعظم نامزد ہونے کی باقاعدہ تصدیق کرتے ہوئے پارٹی کے سینئئر رہنما چیئرمین سر گراہم بریڈی نے کا کہنا تھا کہ مقابلے میں شریک دونوں امیدواروں میں صرف ایک، یعنی رشی سونک پارٹی کے ایک سو سے زیادہ ارکان پارلیمان کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
کنزرویٹو پارٹی کی سرہراہی کے لیے اپنا نام پیش کرنے کے مقررہ وقت سے چند منٹ پہلے پینی مورداں نے مقابلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔ ایک بیان میں ن کا کہنا تھا کہ چاہے ہم منتخب ارکان ہوں ۔ پارٹی کے کارکن ہوں، پارٹی کے لیے فنڈز جمع کرنے والے لوگ ہوں یا جماعت کے عام حامی، ہم سب کے لیے اہم یہی ہے کہ ہمارا لیڈر کون ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے نئے وزیر اعظم کا انتخاب کر لیا ہے، یہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور اس فیصلے سے ایک مرتبہ پھر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہماری جماعت میں کتنا تنوع ہے اور یہ جماعت کتنی باصلاحیت ہے۔ رشی سونک کو میری مکمل حمایت حاصل ہے۔
واضح رہے کہ 375 ٹوری ایم پیز میں سے تقریباً 180 نے عوامی طور پر یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ کس کی حمایت کر رہے ہیں۔ رشی سونک کو 155 کی حمایت حاصل ہوئی جبکہ پینی مورداں کو اعلانیہ طور پرصرف 25 ارکان کی حمایت حاصل ہو سکی۔