جدہ : سعودی عرب کے شہزادہ خالد بن طلا ل کا شمار ان کی بے پناہ دولت کی بنا پر مشہور شخصیات میں ہوتا ہے ۔ ان کا شاہانہ لائف اسٹائل دیکھنے سے تعلق رکھتا ہے ۔
مگر کئی بار اربوں درہم کا مالک ہونے کے باوجود قدرت انسان کو بڑی آزمائش میں ڈال دیتی ہے ۔ ایسی ہی بدنصیبی شہزادہ خالد کے جوان بیٹے شہزادہ الولید بن خالد بن طلال کے ساتھ ہوئی ہے ۔
2005 میں ملٹری کالج میں تعلیم حاصل کرنے کے دوران ایک خوفناک ٹریفک حادثے کا شکار ہونے کے بعد کومے میں چلے گئے تھے ۔
مسلسل کومے میں رہنے کے باعث شہزادہ الولید کو ' سلیپنگ پرنس یعنی سوئے ہوئے شہزادے کا نام بھی دیا گیا ۔ 15 سال سے زیر علاج شہزادہ الولید کا دنیا کے بہترین معالج علاج کررہے ہیں ،تاہم یہ تین امریکی ڈاکٹر اور ایک سپینی ڈاکٹر کی سر توڑ کوشش کے باوجود شہزادہ الولید کو کوما کی حالت سے باہر لانے میں ابھی تک کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ۔
لیکن گزشتہ روز اللہ کی مہربانی سے بے ہوشی کی حالت میں پڑے شہزادہ الولید کے جسم میں حرکت کے آثار پیدا ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے بلاآخر اپنے ہاتھ کی انگلیوں کو حرکت دے ڈالی ، اس معجزاتی کام کی ویڈیو سوشل میڈٰیا پر اپلوڈ ہوئی تو پورے عرب میں خؤشی کی لہر دوڑی گئی ۔
ویڈیو میں ایک نامعلوم خاتون کی آواز سنائی دیتی ہے جو شہزادے سے کہہ رہی ہے کہ وہ اپنی انگلیوں کو اوپر اٹھائے جس کے جواب میں حیرت انگیز طور پر شہزادے نے اپنی انگلیوں کو حرکت دے کر اوپر اٹھایا ۔ پھر اس کے کہنے پر کومے میں گئے شہزادے نے پورے ہاتھ کو بھی اٹھایا ۔ اس اہم ترین پیش رفت کے بعد تو جیسے پورے شاہی خاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ ڈاکٹروں کے مطابق یہ بہت اچھے سگنلز ہیں ۔ امید کرتے ہیں شہزادہ آہستہ آہستہ زندگی کی طرف لوٹ آئیگا۔