اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی احتجاج اس لیے کر رہی ہیں کہ ہم انہیں این آر او دے دیں لیکن ایسا نہیں ہو گا کسی کرپٹ شخص کو این آر او نہیں ملے گا ۔
انہوں نے کہا 1971 میں پاکستان کا کل قرضہ 30 ارب تھا،1971 سے 2008 تک پاکستان پر6 ہزار ارب کا قرضہ ہوگیا.انہوں نے مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعتیں بار بار کہہ رہی ہیں کہ حکومت فیل ہو گئی۔2008 سے اب تک حکومت پر 30 ہزار ارب کا قرضہ ہوگیا ہے،ہم پرتنقید کرنے والی جماعتوں کوشرم نہیں آتی۔ان کو شرم نہیں آ رہی ایسی باتیں کرتے ہوئے،آج گردشی قرضہ 1200 ارب کا ہے، یہ آج کھڑے ہو گئے ہیں جمہوریت کو بچانے کیلیے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اسٹیل میں بھی ورکرزکے پیسے کھاگئے ہیں،تیس ہزار ارب کا آڈٹ کرائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ دباؤ ڈال کر این آر او لے لیں،مشرف نے ن لیگ اورپیپلزپارٹی کواین آر او دیا، دونوں جماعتیں ہم سے این آر او لینا چاہتی ہیں ہم انہیں این آر او نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کان کھول کر سن لیں،کسی کرپٹ آدمی کو میں نہیں چھوڑوں گا،یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ہمیں ڈرائیں گے،دھمکائیں گے اور ہم این آر او دے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ہر کرپٹ آدمی کو جیل میں ڈالوں گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ اگردونوں جماعتیں سڑکوں پرآنا چاہتی ہیں توآئیں انہیں کنٹینرہم دیں گے۔کسی کرپٹ شخص کونہیں چھوڑوں گا ۔
عمران خان نے کہا کہ ہم پر یہ قرضے اس لیے چڑھے ہیں کہ یہاں منی لانڈرنگ کی گئی ہے،فالودے والے کے اکاؤنٹ میں 2 ارب روپے سامنے آرہے ہیں،یہ کہاں سے آرہا ہے؟ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے ہمیں ایک معاشی پیکج دیا ،سعودی پیکج کے بعد ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں، اگر جانا بھی پڑا تو سخت شرائط نہیں لگیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یمن میں ہونے والی جنگ میں ثالث کا کردار ادا کرے گا۔