اسلام آباد: پولیس نے پیر اور منگل کی درمیانی شب گرفتار کیے گئے تمام طلبہ کو رہا ک ردیا جس کے بعد منگل کی صبح یونیورسٹی کھول دی گئی اور تدریسی عمل معمول کے مطابق جاری ہے۔ پولیس کی نگرانی میں تعلیمی سرگرمیاں پرامن ماحول میں جاری ہیں تاہم آج جامعہ میں طلبہ و طالبات کی حاضری معمول سے کم ہے۔ یونیورسٹی میں 20 روز بعد پولیس کی نگرانی میں تدریسی عمل بحال ہوا اور پولیس کی بھاری نفری جامعہ میں تعینات ہے۔
قائد اعظم یونیورسٹی کے گزشتہ روز گرفتار کیے گئے 70 سے زائد طلبہ کو مقدمہ درج ہونے کے باوجود رات گئے رہا کر دیا گیا تھا ۔ پولیس نے ہڑتالی طلبہ کو پیر کی صبح یونیورسٹی کے اندرسے گرفتار کر کے تھانہ شہزاد ٹان، تھانہ بہارہ کہو اور آئی نائن منتقل کیا اور ان کے خلاف تھانہ سیکرٹیریٹ میں تین الگ الگ مقدمات درج کیے۔ تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمات میں سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
طلبہ پر کارسرکار میں مداخلت، کلاسز کا بائیکاٹ کرانے اور ہنگامہ آرائی کے الزامات عائد کیے گئے جبکہ 38 بلوچ کونسل کے سٹوڈنٹس ، 6 پختون اور 26 دیگر طلبا حراست میں تھے۔ واضح رہے کہ احتجاج کرنے والے طلبا جامعہ سے خارج اپنے ساتھیوں کی بحالی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس سے قبل فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے باعث یونیورسٹی بند تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے فیسوں میں اضافہ واپس لینے کے بعد پیر کو یونیورسٹی کھولی گئی تھی تاہم بعض شرپسند عناصر کو بحال نہ کیا گیا جس پر احتجاج دوبارہ شروع ہو گیا تھا۔