پی ٹی آئی احتجاج: گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ، انٹرنیٹ سروس معطل ، اہم شاہراہیں بند ، اسلام آباد جانیوالےراستے سیل

01:32 PM, 24 Nov, 2024

نیوویب ڈیسک

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد میں سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخواہ سے آنے والے جڑواں شہروں کے راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں احتجاج کے دوران شہر میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اہم راستوں پر کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں۔ چھبیس نمبر چُنگی کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور وہاں رینجرز کی نفری تعینات کی گئی ہے۔ سری نگر ہائی وے، زیرو پوائنٹ اور ایکسپریس وے کھنہ پل کے مقام پر بھی بند کر دیے گئے ہیں، جہاں ایک کنٹینر میں آگ لگنے کی بھی اطلاعات ہیں، تاہم اس کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آ سکیں۔

ایئرپورٹ جانے والے راستوں پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیے گئے ہیں، اور فیض آباد سے اسلام آباد جانے والے راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں۔ اڈیالہ جیل جانے والے راستے مکمل طور پر سیل کر دیے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری وہاں تعینات کی گئی ہے۔ پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ اڈیالہ جیل کی طرف کسی بھی مظاہرے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

مظاہرین کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لیے 6 ہزار پولیس اہلکار مختلف انٹری پوائنٹس پر تعینات کیے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان 70 مقامات کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی جائے گی اور کسی کو بھی مظاہرہ یا احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس اور گرین لائن سروس بھی معطل کر دی گئی ہے، جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون کی سروس بھی متاثر ہو چکی ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق سکیورٹی خدشات والے علاقوں میں موبائل ڈیٹا اور وائی فائی سروس کی بندش کی جائے گی۔

اس  کےعلاوہ خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلوں کو روکنے کے لیے اٹک خورد کے مقام پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحد مکمل طور پر بند کر دی گئی ہے۔ اٹک میں چیک پوسٹیں قائم کر دی گئی ہیں اور سکیورٹی اہلکاروں کو شیلنگ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ فیصل آباد، لاہور اور پشاور سے اسلام آباد جانے والی موٹر ویز بھی بند کر دی گئی ہیں۔

مری کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں، جس سے مری کا خیبرپختونخوا اور کشمیر سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے کشمیر اور کے پی کی رابطہ سڑکوں پر خندقیں کھود کر راستے بند کر دیے ہیں اور مری میں گھوڑا گلی کے مقام پر سڑک کو مٹی ڈال کر بند کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب پولیس نے شہر بھر میں سرچ اور کومبنگ آپریشن کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ ذرائع کے مطابق، پولیس نے گیسٹ ہاؤسز اور ہاسٹلز کی چیکنگ کی اور مختلف تھانوں کی حدود سے کارکنوں کو حراست میں لیا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ کراچی کمپنی کی حدود سے 70، تھانہ کوہسار سے 60، تھانہ بارہ کہو سے 20، اور تھانہ رمنا سے 25 پی ٹی آئی کارکن گرفتار کیے گئے۔ اسی طرح، تھانہ لوئی بھیر سے 35، سنگجانی سے 45، اور تھانہ ترنول سے 42 کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔

مزیدخبریں