اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے آج 24 نومبر کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جانا ہے جس کی وجہ سے شہر کے تمام داخلی راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، پنجاب کی اہم شاہراہیں بھی بند کر دی گئیں۔
پی ٹی آئی نے اپنے بانی کی رہائی کے لیے فیصلہ کن احتجاج کا اعلان کیا تھا اور کارکنان سے بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوابی سے اسلام آباد کی جانب روانگی کے دوران کہا کہ وہ ہر رکاوٹ کو عبور کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے اور اپنے مطالبات کی منظوری تک ڈی چوک پر اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔
بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ، نے تمام رہنماؤں کو ہدایت دی کہ وہ قافلوں کی صورت میں اسلام آباد پہنچیں اور جو رہنما اس میں شریک نہیں ہو گا، وہ خود کو پی ٹی آئی سے فارغ سمجھیں۔
احتجاج کے دوران اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور مظاہرین سے سختی سے نمٹنے کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، نیکٹا نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہے۔