برمنگھم :شوگر کے مریضوں کے لیے خوشخبری ہے کہ اب ان کو روزانہ انجیکشن نہیں لگانا پڑےگا ۔ طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد ایک ہائیڈرو جل بنائی ہے اوراس حوالےسے مزید تحقیق جاری ہے۔ اس کو سال میں صرف تین بار یعنی چار ماہ میں ایک بار استعمال کرنا پڑے گا اورا س طرح سے شوگر کے مریضوں کا شوگر لیول بہتر ہوجائے گا۔ طب کی دنیا میں اس جیل کو جادوئی جیل کا نام دیاجارہا ہے۔ سیٹنفورڈ یونیورسٹی کے سائنس دان نے ہائیڈرو جل نامی دوائی تحقیق کے بعد بنائی ہے ۔یہ گلوکون پیپٹائیڈ کی ٹیکنالوجی ہے ۔
سٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق مریضوں کو ہر چار ماہ کے بجائے صرف ایک خوراک دینا ہوگی۔محققین کا کہنا ہے کہ ایک نئے ہائیڈروجل ڈرگ ڈیلیوری سسٹم کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو ہر چار ماہ بعد صرف انجیکشن کی ضرورت ہوتی ہے۔طبی ماہرین کے نزدیک ٹائپ 2 ذیابیطس بھی ایک چیلنج ہے ۔ اعداد وشمار کے مطابق پچاس لاکھ سے زیادہ برطانو ی شوگر کے مرض میں مبتلاہیں۔
یہ تیزی سے بڑھتا ہوا مسئلہ ہے اور انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 53 کروڑ سے زیادہ افراد اس مرض کا شکار ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق یہ تعداد 40 سال پہلے کے مقابلے میں پانچ گنا ہے۔
ذیابیطس کی عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ 2021 تک کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً سوا تین کروڑ بالغ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہر چار میں سے ایک فرد ذیابیطس کا مریض ہے اور یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔