غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا باضابطہ طور پر آغاز، آج یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کیا جائے گا

غزہ میں چار روزہ جنگ بندی کا باضابطہ طور پر آغاز، آج یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کیا جائے گا
سورس: file

غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی آج سے شروع ہو گئی ہے۔

 قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کے مطابق حماس کے زیر حراست 13 خواتین اور بچوں کے پہلے گروپ کو جمعے کی سہ پہر رہا کر دیا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، لیکن حکام نے کہا ہے کہ ہر یرغمالی کے بدلے تین کو رہا کیا جائے گا۔

وزارت خارجہ قطر کی جانب سے کہا گیا کہ جنگ بندی کے بعد فلسطینیوں کے لیے بڑھتی ہوئی امداد "جلد سے جلد" میں داخل ہونا شروع ہو جائے گی۔ معاہدے کے مطابق غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر 200 امدادی ٹرکو ں کو داخلے کی اجازت ہو گی۔ 

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عارضی جنگ بندی کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوا ہے جو اگلے 4 روز یعنی منگل کی صبح 7 بجے تک جاری رہے گا۔ 

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس نے بدھ (22 نومبر) کو غزہ میں کم از کم چار دن کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا، تاکہ انسانی امداد کی جائے اور اسرائیل میں قید کم از کم 150 فلسطینیوں کے بدلے میں یرغمال بنائے گئے کم از کم 50 اسرائیلیوں کو رہا کیا جائے۔ تاہم، جنگ بندی ایک دن کے لیے موخر کر دی گئی کیونکہ مذاکرات کاروں نے معاہدے کی حتمی تفصیلات پر کام کیا۔

یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 14 ہزار 850 سے زائد فلسیطنی شہید اور 7ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں جبکہ 36 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔

مصنف کے بارے میں