اسلام آباد: نگران حکومت نے 'ان لاکنگ پاکستانز آئی ٹی پوٹینشل' کا آغاز کر دیا جس کا مقصد 2028 تک انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی برآمدات کو 10-18 بلین ڈالر تک بڑھانا ہے۔
نگراں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے ملک کی پہلی آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس ایکسپورٹ اسٹریٹجی کی کامیابی سے نقاب کشائی کی جس سے پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو اگلے تین سالوں میں 10 بلین ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔
اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئےڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (PSEB)، وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن (MoITT) کے تحت پرائس واٹر ہاؤس کوپرز (PwC) کے تعاون سے اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں، بشمول آکسفورڈ یونیورسٹی کے فیکلٹی، نے حکمت عملی تیار کی جو حکومت کے وژن کے ساتھ ہم آہنگ تھی۔
ان لاکنگ پاکستانز آئی ٹی پوٹینشل کی لانچ کے بعد نگراں وزیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 300 میگا ہرٹز کا سپیکٹرم دستیاب ہے جو نیٹ ورک کے مسائل کو بہتر بنانے کے لیے پیش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5G کے آغاز کے لیے 10 ماہ کا ٹائم فریم دیا گیا تھا جس میں سے دو ماہ گزر چکے ہیں اور وہ 5G کو شروع کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر عمر نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی پالیسی موجود ہے اور اسے شہریوں کے ڈیٹا اور سیکیورٹی کے تحفظ کے لیے فعال کیا جائے گا۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ آئی سی ٹی ہی پاکستان کی معیشت کے استحکام اور مضبوطی کا دروازہ کھولنے کی واحد کلید ہے۔ آئی سی ٹی کی برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق آئی ٹی کی برآمدات 2.6 بلین ڈالر تھیں۔ ہم موجودہ آئی ٹی ورک فورس میں مزید 2 لاکھ ہنر مند افراد کو شامل کریں گے، جس سے برآمدات 5 بلین ڈالر تک بڑھ جائیں گی۔
اسی طرح آئی ٹی کمپنیوں کو ڈالر رکھنے کی اجازت دینے سے برآمدات میں ایک بلین ڈالر کا اضافہ ہو گا جبکہ دی پاکستان سٹارٹ اپ فنڈ کے قیام سے آئی ٹی کی برآمدات کے مجموعی حجم میں مزید 1 بلین ڈالر کا اضافہ ہو گا تاکہ اسے 10 بلین ڈالر کے ہدف کو پورا کرنے میں مدد ملے۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ پاکستان کے لیے 2028 تک اپنی آئی ٹی کی برآمدی آمدنی کو 10-18 بلین ڈالر تک بڑھانے کا کافی موقع ہے اور یہ پاکستان کو عالمی آئی ٹی کا مرکز بنا دے گا۔ مزید برآں آئی ٹی صنعت کی سرگرمی، صلاحیت اور قابلیت میں اضافے سے متعلقہ صنعتوں اور معیشت کے لیے بڑے پیمانے پر فوائد حاصل ہوں گے -
برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر اینڈریو ڈالگلیش نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان آئی ٹی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں روابط پیدا کرنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مطلوبہ ریگولیٹری نظام قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔