اسلام آباد: پاکستان سے چین کو پیازکی برآمد کے لیے معائنہ اور قرنطینہ شرائط کے پروٹوکول پر دستخط کیے گئے ہیں۔
دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا کہ چین کی برآمدی منڈی حاصل ہونے سے ہی ملک کی پیاز کی برآمدات کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین ایک انتہائی نفیس مارکیٹ ہے جو دنیا بھر سے اپنے صارفین کے لیے اعلیٰ معیار کا پیاز خریدتا ہے اور مجھے امید ہے کہ پاکستان کی زرعی برادری اور حکومتی عہدیدار چینی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان معیارات کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان دنیا میں پیاز پیدا کرنے والا چھٹا سب سے بڑا ملک ہے۔ پیاز کے بہتر معیار کے ساتھ ہمیں امید ہے کہ ایک خاص مرحلے پر پیاز کو پراسس کرتے ہوئے چین کو پروسیس شدہ پیاز برآمد کر سکیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چین پاکستان زرعی تجارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جو 2011 کی 49 کروڑ امریکی ڈالر کی سطح سے بڑھ کر 2019 میں 83 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ 2020 میں کوویڈ-19 کی وبا سے متاثر ہونے کے باوجود دو طرفہ زرعی تجارت کا حجم اب بھی 77 کروڑ امریکی ڈالر کی بلند سطح پر ہے۔ رواں سال جنوری سے ستمبر تک، چین پاکستان زرعی تجارت ریکارڈ 86 کروڑ ڈالر رہی ہے جس میں سے پاکستان سے چین کو برآمدات کا حجم 63 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ سال کی نسبت دوگنا سے زیادہ ہے۔