شکرگڑھ : بابا گورونانک کا 552 واں جنم دن 74 سال قبل بچھڑنے والے دوستوں کے ملاپ کی وجہ بن گیا ۔ سکھوں کی مذہبی رسومات کے آغاز کے روز دودوستوں کی بچھڑنے اور پھر ملنے کی کہانی میڈیا پروائرل ہوگئی ۔ رقت آمیز مناظر نے کئی آنکھوں کو نم کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق سکھوں کے روحانی پیشوا بابا گورونانک کے 552 ویں جنم دن کی تقریبات کے آغاز کے موقع پر کئی سکھ یاتری پاکستان پہنچے ہیں ۔جن میں 94 سالہ سردار گوپال سنگھ بھی شامل ہیں ۔
سردار گوپال سنگھ کی بابا گورونانک کے جنم استھان آنے کے بعد خوشیاں اسوقت دوبالا ہوگئیں جب ان کو اپنا 74 برس پہلے بچھڑا ہوا مسلمان دوست 91 سالہ محمد بشیر مل گیا ۔
سردار گوپال سنگھ نے پاکستان آنے سے قبل پاکستان میں موجود چند سکھ دوستوں سے اپنے دوست محمد بشیر کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کو کہا تھا ۔ سردار گوپال سنگھ کو بتایا گیا کہ علاقے کے چند لوگوں کو ان کی تصاویر دکھائی گئیں تو ایک شخص نے ان کے بارے میں کچھ شناسائی کا اظہار کیا ہے لہذا ان کی پاکستان آمد پر ان سے ملاقات کا اہتمام کیا گیا ۔
Religion and pilgrimage aside for a moment… this is a heart-warming story from Kartarpur Sahib ❤️❤️
The Kartarpur Corridor reunited two nonagenarians friends, Sardar Gopal Singh (94) from India and Muhammad Bashir (91) from Pakistan. They had got separated in 1947. pic.twitter.com/VnKoxhKxLb
— Harjinder Singh Kukreja (@SinghLions) November 22, 2021
سردار گوپال سنگھ اور محمد بشیر کی جب پاکستان میں ملاقات ہوئی تو دونوں ایکدوسرے کو پہچاننے کی کوشش کرتے رہے اور پھر دونوں نے کئی دہائیاں گذری ہوئی
باتوں کو تازہ کیا دونوں اپنے بچپن کی گذری ہوئی باتوں کو یاد کرکے بغلگیر ہوئے اور دیر تک روتے رہے ۔ پاکستانی شہری 91 سالہ محمد بشیر اور بھارتی سکھ شہری94 سالہ گوپال سنگھ کے ملنے اور بچھڑنے کی کہانی سن کر کئی دیگر افراد بھی اشکبار ہوگئے ۔
اس موقع پر محمد بشیر نے کہا کہ وہ اور گوپال سنگھ بچپن میں کرتار پورصاحب اپنے سکھ دوستوں کے ساتھ آیا کرتے تھے اور یہاں پر لنگر کھاتے تھے اورکئی دفعہ کبڈی ، رسہ کشی اور دیگر کھیل کھیلا کرتے تھے ۔
گوپال سنگھ نےمیڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرے لئے پاکستان آنا بہت سے خوشیوں کی وجہ بنا ہے ، مذہبی رسومات اپنی جگہ پر لیکن کئی سال پرانے دوست کو مل کر میرا پاکستان آنا یادگار بن گیا ہے ۔
یاد رہے کہ گوپال سنگھ اور محمد بشیر کے درمیان 74 سال بعد ملاقات ہوئی گوپال سنگھ تقسیم ہند کے وقت بھارت چلے گئے تھے اور محمد بشیر پاکستان میں ہی رہ گئے تھے ۔