لاہور: دنیا کی بااثر خواتین کی فہرست میں پاکستان کی دو خواتین وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور معروف اداکارہ ماہرہ خان کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
دنیا کی 100 بااثر خواتین کی یہ فہرست برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ اس فہرست میں ایسی خواتین کے نام شامل کئے گئے ہیں جو پریشان کن حالات میں بھی تبدیلی کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔
اس فہرست میں پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے جنسی تشدد اور رنگ گورا کرنے والی کریموں کے خلاف آواز اٹھائی۔
اس فہرست میں شامل دوسری پاکستانی خاتون وزیراعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر ہیں، جو پاکستان میں غربت کے خاتمے کیلئے شروع کئے گئے پروگراموں میں سرگرم ہیں۔
فن لینڈ میں خواتین کی مخلوط حکومت کی سربراہ صنا مارن بھی فہرست میں شامل ہیں۔ اس لسٹ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی خلائی ایجنسی کی سربراہ سارہ الامیری اور سارہ گلبرٹ کو بھی رکھا گیا ہے۔ دونوں خواتین کورونا ویکسین پر تحقیق کی سربراہی کر رہی ہیں۔
کورونا لاک ڈاؤن کے دوران واقعات کو دستاویزی شکل دینے والی مصنفہ فینگ فینگ اور جنوبی افریقہ کی گلوکارہ زاہارا جنھوں نے خواتین پر تشدد کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی، بھی اس فہرست کا حصہ ہیں۔
اس فہرست میں پہلا نمبر ایسی خواتین کیلئے چھوڑا گیا ہے جنہوں نے معاشرتی تبدیلی کیلئے اپنی جانیں تک قربان کر دیں۔
خیال رہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی جانب سے زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ خواتین کو خراج تحسین اور ان کے انسانی خدمت کیلئے کئے کاموں کو اجاگر کرنے کیلئے ان کے ناموں کو دنیا کے سامنے لایا جاتا ہے۔
اس فہرست میں ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی کے معروف علاقے شاہین باغ میں مودی سرکار کی پالیسیوں کیخلاف اپنے طویل دھرنے سے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈالنے والی معمر خاتون بلقیس بانو کا نام بھی شامل ہے۔ یہ خاتون مسلمانوں کیخلاف شہری قانون کیخلاف میدان میں نکلی تھی۔ بلقیس بانو نامی اس بزرگ نامی خاتون نے بہت عزت پائی اور ''دادی'' کے نام سے مشہور ہوئی۔