لاہور: پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ٹی ٹونٹی میچز اور ٹیسٹ میں ہمیشہ نیوزی لینڈ کے مقابلے میں کارکردگی بہتر رہی۔ اعدادوشمار کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان اٹھاون ٹیسٹ میچ کھیلے گئے جن میں سے پاکستان کو 25 میں کامیابی حاصل ہوئی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے اکیس ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔ ٹی ٹونٹی مقابلوں کی بات کی جائے تو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان اکیس میچ ہوئے جن میں سے 13 میں پاکستان فتح یاب ہوا جبکہ 8 میں اسے ہار نصیب ہوئی۔ اب دونوں ٹیمیں ایک بار پھر 18 دسمبر سے مقابلے میں اتریں گی۔
کپتان بابر اعظم نے دورہ نیوزی لینڈ روانگی سے قبل پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہم نیوزی لینڈ میں اچھی کرکٹ کھیلنے کی کوشش کرینگے تاہم کیویز کیخلاف یہ سیریز آسان ہرگز نہیں ہوگی۔
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ نیوزی لینڈ کیخلاف اچھی کرکٹ کھیلی، مجھے قومی امید ہے کہ اس بار بھی قومی ٹیم ماضی کی کارکردگی کو دہرائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز قومی کھلاڑیوں کیلئے ایک امتحان ہوگی۔ اگر ہم نے کمبی نیشن بنا کر کھیل پیش کیا تو کوئی وجہ نہیں کہ فتح کیساتھ پاکستان لوٹیں۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم کپتان بابر اعظم کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے دورے پر پہنچ چکی ہے۔ پی سی بی نے فخر زمان میں بخار کی علامات کے بعد انھیں ٹیم سے ڈراپ کر دیا تھا۔ دیگر کھلاڑیوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں ٹیم سے ریلیز کر دیا گیا تھا۔ پاکستان ٹیم نیوزی لینڈ میں تین ٹی ٹونٹی اور دو ٹیسٹ کھیلے گی۔
قومی ٹیم کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر 14 روز آئسولیشن میں رہے گی۔ دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچ کھیلے جائیں گے۔ سیریز آئندہ ماہ 18 دسمبر سے شروع ہوگی۔