نئی دہلی :بالی ووڈ اداکار سنی دیول اپنے کیریئر کے 35 سالوں میں کئی بلاک بسٹر فلمیں دے چکے ہیں، تاہم ان کا فلموں کا انتخاب کرنے کا انداز باقی اداکاروں سے خاصہ مختلف ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سنی دیول کا کہناہے کہ وہ ایک ایسے اداکار ہیں جو کسی فلم کے اسکرپٹ کو پڑھنے سے زیادہ اسے لکھنے والے سے کہانی کو سننا پسند کرتے ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ’میں زیادہ سوچتا نہیں ہوں، ایک خیال سنا، اس کے بارے میں سوچا، اگر اچھا ہوا اور مجھے پسند آیا تو بس کرلیا، میں پھر اس کی تفصیلات میں نہیں جاتا، اب شاید آپ کو ایسا کرنا پڑتا ہے، لیکن پہلے کے دور میں فلم سازی خاصی مختلف تھی، میں نے کبھی اپنی فلموں کے سکرپٹس نہیں پڑھے، میں صرف ہدایت کار سے اس کے خیال کو سنتا ہوں اور فلم کرلیتا ہوں، میں ہمیشہ کہانی لکھنے والے سے سمجھتا ہوں، کیوں کہ آخر میں وہی اسکرین پر نظر آتا ہے‘۔
یاد رہے کہ سنی دیول نے 1983 میں فلم ’بےتاب‘ کے ساتھ ڈیبیو کیا، جس کے بعد سے وہ کئی بہترین فلموں کا حصہ بن چکے ہیں، جن میں ’گھایل‘، ’دامنی‘، ’غدر ایک پریم کتھا‘ اور ’ڈر‘ شامل ہیں۔ویسے تو فلموں کے اسکرپٹس پڑھے بغیر ان میں کام کرنا کسی بڑے خطرے سے کم نہیں۔