لاہور: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی شرانگیزی پاکستان نے بھارت سے روئی کی درآمدات فوری طور پر معطل کردی ہیں۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف پر وزارت فوڈ سیکورٹی کے ذیلی ادارے پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے بھارت سے روئی کی درآمد کیلئے نہ صرف امپورٹ پرمٹ کا اجرا فوری طور پر معطل کر دیا ہے بلکہ واہگہ بارڈر پر پڑی ہوئی بھارت سے درآمد شدہ روئی کی تقریباً 2 ہزار گانٹھوں کا داخلہ بھی پاکستانی حدود میں آنے کی اجازت منسوخ کر دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران پاکستانی ٹیکسٹائل ملز نے بھارت سے تقریباً 55 ہزار روئی کی گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کئے تھے اور چند روز قبل واہگہ کے راستے پاکستان کو روئی کی درآمد شروع بھی ہو گئی تھی تاہم اس عرصے کے دوران بھارت سے پاکستان آنے والی روئی کی بیلز کی تعداد بہت کم تھی اور توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ رواں ہفتے کے دوران بھارت سے بڑے پیمانے پر روئی کی درآمد شروع ہو جائے گی تاہم پاکستانی حکام کی جانب سے بھارت سے روئی کی درآمد اچانک معطل کر دی گئی ہے۔
پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کو اب اپنی روئی کی ضروریات جنوبی افریقہ، برازیل، امریکہ اور روسی ریاستوں سے درآمد کرنی پڑ سکتی ہے جو نہ صرف بھارت کے مقابلے میں 4 سے 5 سینٹ فی پائونڈ مہنگی ہو گی بلکہ اس کی پاکستان آمد میں بھی غیر معمولی تاخیر ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت سے روئی کی درآمدات معطل ہونے کے باعث پاکستان میں بھی روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آ سکتا ہے ۔