اسلام آباد: پاکستان ایئرفورس کی پہلی شہید خاتون پائلٹ مریم مختیارشہید کی شہادت کو ایک سال بیت گیا ہے۔آج ان کی پہلی برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔مریم اٹھارہ مئی انیس سو بیانوے کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم ملیرکینٹ کے اسکول اورکالج سےحاصل کی ۔ مئی دوہزار گیارہ کو پاک فضائیہ کے ایک سوبتیسویں جی ڈی پائلٹ کورس میں شمولیت اختیارکی ۔شہید وطن کے والد کرنل ریٹائرڈ مختیار احمد شیخ نے بھی پاک فوج میں خدمات انجام دیں یہی وجہ تھی کہ بچپن ہی سے مریم کے من میں یہ تمنا بس گئی کہ وہ فوج میں جاکر وطن کے دفاع کا عظیم الشان فریضہ انجام دے اسی خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد نے مریم مختیار کو پاک فضائیہ کا فائیٹر پائلٹ بنادیا ۔
مریم تجربے کار فائٹر پائلٹوں کے ساتھ جنگی طیارے اڑانے کی مشقو ں میں حصہ لیتی تھیں ۔2چوبیس نومبردو ہزار پندرہ کی صبح مریم اپنے انسٹرکٹر، ثاقب عباسی کے ساتھ معمول کی مشق پر روانہ ہوئیں لیکن ضلع گجرات کی فضاوں میں پہنچ کر انجن میں آگ لگ گئی ،دونوں پائلٹس نے انسانی جانوں کے ضیاع کے پیش نظر جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو آبادی کے بجائے کھیتوں کے اوپر لے جانے کی کوشش کی لیکن اسی کوشش میں مریم اور ان کے انسٹرکٹر کی شہادت ہوگئی۔3پاک وطن کی اس دلیر بیٹی نے جان کی قربانی دے کر دفاع پاکستان پر مامور ہر مرد وعورت کا سر فخر سے بلند کردیا مریم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ دوران ڈیوٹی شہید ہونے والی پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہیں مریم مختیار کو تمغہ بسالت سے بھی نوازا گیا،