ہملٹن:پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کا دوسرا آخری ٹیسٹ میچ کل سے کھیلا جائے گا جہاں میزبان نے عالمی نمبر دو ٹیم کے بلے بازوں کو آزمانے کیلئے ایک بار پھر ہری وکٹ تیار کی ہے۔کرائسٹ چرچ میں آٹھ وکٹ کی شکست سے دوچار ہو کر سیریز میں 1-0 سے خسارے سے دوچار پاکستانی ٹیم 30 سال میں پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں شکست کے خطرے سے دوچار ہے اور سیریز بچانے کیلئے اس میچ میں لازمی کامیابی درکار ہے۔
پاکستان ٹیم کی مشکلات دوسرے میچ میں بھی کم ہوتی نظر نہیں آ رہیں جہاں نیوزی لینڈ نے مہمان ٹیم کی کمزوریوں بھانپتے ہوئے ہملٹن میں بھی ہری بھری وکٹ تیار کی ہے جس پر باؤنس بھی زیادہ ہے۔اس کے ساتھ ساتھ کرائسٹ چرچ کی طرح ہملٹن میں بھی میچ کا پہلا دن بارش سے متاثر ہونے کا امکان ہے اور موسم پورے ہفتے ابر آلود رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے جس کے سبب وکٹ سے اسپنرز کو ٹرن ملنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ادھر نیوزی لینڈ کی ٹیم میں بھی دو تبدیلیاں یقینی ہے کیونکہ کیویز کو تجربہ کار ٹرینٹ بولٹ کی خدمات حاصل نہیں ہوں گی لیکن ان کی جگہ پُر کرنے کیلئے میٹ ہنری موجود ہیں جبکہ اسپنر مچل سینٹنر کی فائنل الیون میں شرکت کا امکان ہے۔
اس میچ میں پاکستان کو اس لحاظ سے بھی لازمی فتح درکار ہے کہ شکست کی صورت میں عالمی نمبر دو ٹیم کی درجہ بندی میں تنزلی ہو گی جبکہ مشکل دورہ آسٹریلیا سے قبل ٹیم کے اعتماد کو بھی دھچکا لگے گا۔