اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیخ رشید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری داخلہ، ایف آئی اے، آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی سی اسلام آباد کو فریق بناتے ہوئے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے لہٰذا عدالت ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے لانگ مارچ کے اعلان کے بعد سے پارٹی رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور رات گئے پولیس کی بھاری نفری نے لال حویلی میں بھی چھاپہ مارا تھا لیکن شیخ رشید اور شیخ راشد شفیق وہاں موجود نہیں تھے۔
پولیس نے سابق صوبائی وزیر راجہ بشارت، ممبر صوبائی اسمبلی اعجاز خان، واثق قیوم، چوہدری امجد، چوہدری عدنان، راجہ راشد حفیظ کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے لیکن ابھی تک کوئی سرکردہ رہنماءگرفتار نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے رہنماءبابراعوان، فردوس عاشق اعوان، حماد اظہر، جمشید اقبال چیمہ، علی نوید بھٹی، ایم پی اے ملک ندیم عباس بارا، ایم پی اے سعدیہ سہیل، میاں اسلم اقبال، اعجاز چوہدری اور میاں اکرم عثمان کے گھر بھی چھاپے مارے گئے۔
پی ٹی آئی لانگ مارچ روکنے کیلئے پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے خلاف جاری ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران اب تک 150 سے زائد کارکنان کو حراست میں لیا جا چکا ہے اور انہیں 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔