تل ابیب: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے سربراہ محمد الضیف کو ہلاک کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے گا۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی سیکورٹی کے ایک اہم عہدیدار نے کہا ہے کہ اگر محمد الضیف تک پہنچنے کی قیمت ایک اور جنگ ہوئی تو بھی ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے بھی تین دن قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد الضیف کو ہلاک کرنے کی کوشش ہماری جانب سے آخری مرتبہ نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں اپنی کوشش جاری رکھیں گے اور آخر کار کامیابی حاصل کرلیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حملوں کے ذمے دار حماس کے تمام رہ نما کسی بھی طرح محفوظ نہیں ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع سے جاری جنگ بندی کے متعلق استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ سب کچھ حماس کے رویے پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جارحیت کی نئی لہر قریب بھی ہوسکتی ہے اور بہت دور بھی ہو سکتی ہے۔
بینی گینٹز نے اسرائیلی چینل کان نیوز کو بھی ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی سیاسی رہنما یحیی السنوار اور اس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الضیف تاحال ہماری ہٹ لسٹ پر ہیں۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اسرائیل اب (غير قانونی) یہودی بستیوں پر مزید راکٹ اور آتش زدہ غبارے برسنے نہیں دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یحیی السنوار اور محمد الضیف ہنوز اسرائیل کے نشانے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ بھی یہیں ہے اور ہم بھی کہیں نہیں جا رہے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں درجنوں بچوں اور خواتین سمیت 248 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جب کہ راکٹ حملوں میں اسرائیل نے اپنے 13 شہریوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔ گیارہ روزہ جنگ کے دوران حماس اور جہاد اسلامی نے اسرائیل پر 4 ہزار کے قریب راکٹ فائر کیے ہیں۔
چند روز قبل بتایا تھا کہ اپنا غرور و تکبر خاک میں ملانے والے حماس کے کمانڈر کی اسرائیل کو بہت زیادہ تلاش ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل، محمد الضیف کی تلاش میں گزشتہ 25 سال سے سرگرداں ہے۔ ان کی تلاش میں وہ کئی مرتبہ حملے کرچکا ہے لیکن ہر مرتبہ ناکامی کا اسے سامنا کرنا پڑا ہے۔