لاہور: سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان سپیکر اور ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی غیر موجودگی کے باعث رکنیت کا حلف نہ اٹھا سکے اور واپس چلے گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے روئیے کے خلاف عدالت جائیں گے اور 2 دن بعد پھر حلف اٹھانے آؤں گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منحرف رہنما چوہدری نثار علی خان پنجاب اسمبلی میں اپنی رکنیت کا حلف اٹھانے پہنچے تو صحافیوں نے ان کی سیاسی حکمت عملی سے متعلق سوالوں کی بوچھاڑ کردی تاہم وہ کسی سوال کا جواب دئیے بغیر ہی ایوان میں داخل ہو گئے جہاں انہیں اسمبلی چیمبر میں بٹھایا گیا۔
ذرائع کے مطابق چوہدری نثار علی خان نے سیکرٹری اسمبلی محمد خان بھٹی سے ملاقات کی اور انہیں حلف اٹھانے کے حوالے سے باضابطہ آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں حلف لے سکتا ہوں، پنجاب اسمبلی کے رولز 15 کے مطابق پینل آف چیئرمین حلف لے سکتا ہے جبکہ چوہدری نثار نے رولز کی کاپی بھی سپیکر پنجاب اسمبلی کے چیمبر میں پیش کی تاہم طویل دیر تک انتظار کے بعد انہیں بغیر حلف اٹھائے ہی ایوان سے باہر آنا پڑا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ میں 2018ءکے عام انتخابات میں 34 ہزار کی لیڈ سے ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوا تھا، مجھے پہلے قومی اسمبلی سیٹ پر ناکام کروایا گیا اور اب حکومت ایک آرڈیننس کے ذریعے مجھے ڈی سیٹ کرنے کی کوشش میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایک ہفتہ قبل پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے فیصلہ کیا اور پنجاب اسمبلی کو لکھ کردیا لیکن آج کہا گیا کہ سپیکر اسمبلی موجود نہیں اس لئے حلف نہیں ہو سکتا حالانکہ پینل آف چیئرمین کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں اور وہ حلف بھی لے سکتے ہیں، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کے روئیے کے خلاف عدالت جاﺅں گا اور 2 دن بعد پھر حلف اٹھانے آؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں کسی سیاسی کھیل کاحصہ نہیں ہوں اور سیاسی معاملات پر زیادہ تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، ملک کو اس وقت مفاہمت کی ضرورت ہے جبکہ عمران خان کو مشورے دینے والے بہت سے لوگ ہیں لیکن میں صرف اتنا ہی کہوں گا کہ وہ ٹھنڈا کرکے کھائیں۔
واضح رہے کہ چوہدری نثار نے 2018ءکے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا تھا اور پی پی 10 راولپنڈی سے صوبائی اسمبلی کے انتخاب میں کامیاب رہے تھے تاہم 3 سال گزر جانے کے باوجود انہوں نے حلف نہیں لیا تھا اور اب وہ پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانا چاہتے ہیں۔