مقبوضہ بیت المقدس:مسجد اقصی کے دیرینہ محافظ ڈیوٹی پر مامور روزے کی حالت میں عارضہ قلب کے باعث اچانک انتقال کرگئے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایوب ابو ھدوان مسجد اقصی کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے کہ ان کی دل میں تکلیف کے باعث ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔
انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی وفات کی تصدیق کر دی۔فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پرمشتمل کمیٹی کے ترجمان امجد ابو عصب نے کہا کہ عارضہ قلب کے نتیجے میں روزے کی حالت انتقال کرنے والے ھدوان 23 سالہ زیاد ایوب محمود ابو ھوان کے والد ہیں۔ زیاد کو 3 دسمبر 2015 کو اسرائیلی فوج کو حراست میں لیا تھا۔ وہ اس وقت ھداریم جیل میں قید ہیں۔ ان پر اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)سے وابستگی کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
خیال رہے کہ ابو ھدوان مسجدا قصی کے دیرینہ محافظ تھے۔ اسرائیلی فوج نے انہیں قبلہ اول سے دور کرنے کے لیے کئی بار مسجد سے بے دخل کیا مگر صہیونی ریاست کے انتقامی ہتھکنڈے انہیں قبلہ اول سے دور نہیں کر سکے۔ وہ مسلسل 18 سال سے مسجد اقصیٰ کی حفاظت کی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔ ان کی ناگہانی موت نے اہالیان القدس اور پوری فلسطینی قوم کو غم اور صدمے سے دوچار کر دیا ۔