نئی دہلی: جنوبی بھارت کے شہر الاپوزا کے قریب واقع گاؤں کے مقامی قبیلے کے 140 افراد اجڑی ہوئی انگلیوں کے مرض کا شکار ہیں اور اب تمام بوڑھے اور بچوں میں یہ بیماری عام ہے۔ عجیب بات یہ ہے کہ نسل در نسل یہ پیدائشی نقص جاری ہے اور کئی نسلوں سے لوگ اس کا شکار ہورہے ہیں۔ میڈیکل سائنس میں اس مرض کا نام سنڈیکٹلی ہے اور اب اس کا علاج عام ہے لیکن یہ پورا قبیلہ اس کے علاج میں دلچسپی نہیں لے رہا کیونکہ ان کے نزدیک علاج کرانا برا شگون ہوگا۔
اس خاندان کی سب سے ضعیف خاتون 70 سالہ ساروسو کناتو کا کہنا ہےکہ پیوست انگلیاں ہونے کے باوجود ہم اپنا کام باآسانی کرتے ہیں اور ہم سرجری سے انہیں الگ کرنے پر غور نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگوں نے ہمیں علاج کا مشورہ دیا ہے۔
اب معمولی آپریشن سے جڑی انگلیاں باآسانی الگ کی جاسکتی ہیں تاہم بھارتی قبیلے کے افراد کے مطابق یہ مرض اب سے 90 مرض قبل ان کے خاندان میں نمودار ہوا تھا اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ اس خاندان نے نقائص کو قبول کرلیا ہے اور اب وہ بہت فخر سے دوسروں کو اپنی جڑی ہوئی انگلیاں دکھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر علاقوں سے بھی لوگ یہ منظر دیکھنے آتے ہیں۔ اس قبیلے کا کہنا ہے کہ ان کے کسی بزرگ نے ایک درخت کاٹ ڈالا تھا جس کے بعد سے خاندان میں یہ مرض نمودار ہونا شروع ہوگیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں