میڈرڈ: سپین کی اعلیٰ عدالت نے مایہ ناز فٹبالر لیونل میسی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف ٹیکس چوری کے مقدمے میں سنائی جانے والی 21 ماہ قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی ملک سپین کی سپریم کورٹ نے ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے لیونل میسی اور ان کے والد ہورہے کو ٹیکس کی چوری کے الزام میں 21 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔میسی اور ان کے والد کو دھوکہ دہی کے تین الزامات میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔لیونل میسی اور ان کے والد پر الزام ہے کہ انہوں نے بیلز، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور یوراگوئے میں موجود کمپنیوں کا استعمال کرتے ہوئے 2007 سے 2009 تک میسی کی تصاویر کے حقوق سے حاصل ہونے والی 4.16ملین یوروز کی کمائی کا ٹیکس بچایا اور اسی جرم میں 2016 میں ان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
دونوں کو عدالت نے 21 ماہ جیل کی سزا سنائی تھی لیکن ان کی یہ سزا ختم ہونے کا امکان ہے کیونکہ اسپین کے قانون کے مطابق کسی بھی غیرتشدد پسند جرم میں دی گئی دو سال سے کم سزا کو ختم کردیا جاتا ہے۔میسی اور ان کے والد نے اس سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی جہاں بدھ کو عدالت نے ان کی سزا ختم نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے میسی کے والد کی سزا میں کمی کرتے ہوئے 15 ماہ کی سزا سنائی لیکن میسی کی سزا کی مدت برقرار رکھی گئی ہے۔