کوئٹہ: بلوچستان میں ایک اور میگا کرپشن کیس سامنے آگیا۔ حکومت نے تین ارب کہاں پھونک ڈالے ریکارڈ موجود نہیں۔محکمہ خزانہ کی مانیٹرنگ کمیٹی کی دستاویزات کے مطابق نصیرآباد، جعفرآباد، سبی اور خاران میں کمپیوٹرائزڈ نظام کے باوجود دو ہزار گیارہ سے دو ہزار سولہ تک تین ارب روپے سے زائد کی رقم مینوئل طریقے سے جاری کی گئی۔
مانیٹرنگ کمیٹی نے انکشاف کیا ہے کہ سبی میں ایک ارب ترپن کروڑ، جعفرآباد میں نوے، نصیرآباد میں پچپن اور خاران میں دس کروڑ روپے سرکاری خزانے سے نکالے گئے لیکن اخراجات کے بل اور دیگر ریکارڈ غائب اور چوری کرلیا گیا۔رپورٹ کے مطابق جعفرآباد میں تنخواہوں کی مد میں نواسی لاکھ روپے دو بار ادا کئے گئے۔بلوچستان حکومت کی جانب سے ریکارڈ غائب کرنیوالے افسران کے خلاف کارروائی کی بجائے کرپشن کا پردہ چاک کرنیوالی مانیٹرنگ کمیٹی کے ممبران کا ہی تبادلہ کردیا گیا۔