منیلا: غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جزیرہ منڈاناؤ کے شہر ماراوی میں حالات اس وقت خراب ہوئے جب فوج نے فلپائن میں داعش کے سربراہ انسیلون ہالیپون کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن شروع کیا۔ سکیورٹی فورسز اور درجنوں جنگجووں میں تصادم میں 3 اہلکار ہلاک جبکہ کئی زخمی ہو گئے۔
فلپائن کے وزیر دفاع ڈیلفن لورنزانا نے تصدیق کی ہے کہ ماراوی میں داعش کے جنگجووں نے سرکاری ہسپتال، جیل، سٹی ہال اور یونیورسٹی سمیت متعدد عمارتوں پر قبضہ کرتے ہوئے ایک گرجا گھر، جیل، سکول اور کالج سمیت کئی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا ہے۔ کئی مقامات پر داعش کے سیاہ پرچم لہرا رہے ہیں اور جنگجووں نے علاقے میں فوج کو داخل ہونے سے روکنے کے لیے گلیوں اور پلوں پر پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔
ماراوی میں عسکریت پسندوں اور فوج میں تصادم کے بعد صدر دوتیرتے نے دو ماہ کیلئے مارشل لا لگانے کا اعلان کیا اور داعش کو قومی سلامتی کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ قرار دیا ہے۔ صورت حال اتنی کشیدہ ہے کہ صدر نے مارشل لا لگانے کا اعلان روس کے دورے کے دوران کیا اور انھیں یہ دورہ مختصر کر کے وطن واپس آنا پڑا۔ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے ملاقات کی اور جنگجووں کے خلاف آپریشن کے لیے ان سے جدید اسلحہ بھی مانگا۔
انسیلون ہالیپون کی گرفتاری پر امریکا نے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں جنگجو گروپس ابو سیاف اور موتے سے سخت مقابلہ درپیش ہے جنہوں نے داعش کی بیعت کر لی ہے۔
واضح رہے کہ منڈاناؤ جزیرے کی آبادی 2 کروڑ 15 لاکھ 80 ہزار اور ماروای شہر کی آبادی تقریبا دو لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ منڈاناؤ میں متعدد مقامات پر داعش کے جنگجو سرگرم ہیں جن کے ساتھ فلپائنی فوج کافی عرصے سے حالت جنگ میں ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں