راولپنڈی: دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔ فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے دو دہشت گردوں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سزا پانے والوں میں اے پی ایس پشاور حملے میں ملوث دہشت گرد تاج محمد اور عطاء اللہ ولد محمد سلطان بھی شامل ہے۔دونوں دہشت گرد آرمی پبلک اسکول پر حملے کے علاوہ کئی بے گناہ شہریوں اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں بھی ملوث تھے۔
18 مئی کو خیبر پختونخوا کی جیل میں چار دہشتگرد وں محمد ابراہیم، رضوان اللہ ، سردار علی اور شیر محمد خان کو پھانسی دی گئی جن کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔ چاروں دہشتگرد معصوم شہریوں کے قتل، تعلیمی اداروں کی تباہی، فورسز پر حملوں اور مواصلاتی نظام کو تباہ کرنے میں ملوث تھے اور انہوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔
17 مئی کو بھی چار دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا جن کی پھانسی کے احکامات آرمی چیف جنرل قمر جاوید بوجوہ نے جاری کئے تھے ۔ دہشتگردوں میں احمد علی، اصغر خان، ہارون الرشید اور گل رحمان شامل تھے ان کا تعلق بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا۔
16 مئی کو دہشتگرد ڈاکٹرعثمان کو ساہیوال ڈسٹرکٹ جیل میں پھانسی دی گئی۔ عثمان نے 2011 میں فیصل آباد میں حساس ادارے کے دفتر کے باہر دھماکا کیا تھا جس میں 30 افراد شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
10 مئی کو بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے چار دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔ پھانسی پانے والوں میں قیصر خان، عمر، قاری زبیر اورعزیز خان شامل تھے یہ چاروں خطرناک دہشت گرد بے گناہ شہریوں، فورسز اور مساجد پر حملوں میں ملوث تھے۔
اس سے پہلے ڈسٹرکٹ جیل کوہاٹ میں تحریک طالبان پاکستان کے 3 دہشت گردوں کو پھانسی دی گئی تھی۔ تینوں دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور بم دھماکوں میں ملوث تھے۔ دہشتگردوں میں حسن ڈار، عمر زادہ اور حضرت علی شامل تھے۔
25 اپریل کو بھی قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاک فوج پر حملوں میں ملوث فوجی عدالتوں سے سزا یافتہ 4 دہشت گردوں رحمان الدین، مشتاق خان، عبیدالرحمان اور ظفر اقبال کو تختہ دار پر لٹکایا گیا تھا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں