اسلام آباد : پاکستان کی وزارت تجارت دو طرفہ تجارتی امور پر تبادلہ خیال کرنے اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کراسنگ پوائنٹس پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو درپیش رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات کرنے کے لیے ایک وفد کابل بھیجنے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملکی برآمدات کو فروغ دینے والے ادارے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفسر محمد زبیر موتی والا نے بتایا کہ پاکستان کی وزارت تجارت کے سیکرٹری کامرس کی سربراہی میں ایک سینئر سطح کا وفد آج کابل کا دورہ کرے گا تاکہ اعتماد کو فروغ دینے اور دونوں پڑوسیوں کے درمیان ہموار تجارتی بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک طویل مدت تک تنزلی کا رجحان رہا ہے اور پاکستان نے گزشتہ ہفتے افغانستان میں عسکریت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کا باعث بنے گا، دونوں ممالک کو تجارت کو آسان بنانے، پابندیوں کو کم کرنے اور سرحدی مقامات پر ٹرانزٹ کو آسان بنانے کے لیے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔
’عرب نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے افغان وزارت تجارت کے ترجمان اخوندزادہ عبدالسلام جواد نے پاکستانی وفد کے طے شدہ دورے کی تصدیق کرتے ہوئے اسلام آباد پر دو طرفہ تجارتی معاملات کو پیچیدہ بنانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے سامان کے ٹرکوں میں غیر ضروری تاخیر، بھاری کنٹینرز کی آمدورفت کے لیے دستاویزات کی تیاری میں سرخ فیتہ اور افغان ٹرکوں کے لیے پاکستانی ویزے کے حصول کے لیے اسلام آباد کے تازہ ترین قوانین پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔