اسلام آباد: سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لینے کے اختیار سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کسی بنچ کو ازخودنوٹس لینے کا اختیار نہیں، بنچ چیف جسٹس کو نوٹس لینے کی سفارش کر سکتا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پریس ایسوسی ایشن کی درخواست پر جسٹس فائز عیسی کا لیا گیا ازخونوٹس واپس لیا جاتا ہے۔سوموٹو کا اختیار صرف چیف جسٹس استعمال کر سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے ازخودنوٹس لینے کے اصول بھی وضع کر دیئے ہیں۔
عدالت کا کہنا ہے کہ بنچز کی جانب سے لئے گئے تمام نوٹسز پر سماعت معمول کے مطابق ہوگی ۔ بنچز کے نوٹسز پر سماعت چیف جسٹس کے تشکیل کردہ بنچ ہی کرینگے ۔ کوئی بنچ ازخود کسی کو طلب کر سکتا ہے نہ رپورٹ منگوا سکتا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ازخودنوٹس کا اختیار استعمال کرنے کیلئے چیف جسٹس کی منظوری لازمی ہوگی ۔ بنچ یا کسی جج کا از خود نوٹس لینا عدالتی معاملات میں بگاڑ کا باعث بنے گا۔ 40 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منیب اختر نے تحریر کیا۔سپریم کورٹ نے 26 اگست 2021 کو کیس کا مختصر فیصلہ سنایا تھا۔