اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کے کارکنوں سمیت تمام پاکستانی شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ ملکی مستقبل اور جمہوریت کی خاطر 27 مارچ کو گھروں سے باہر نکلیں ۔ ہم عمران خان اور آئین پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں،تمام اتحادیوں کے ساتھ رابطے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے رہنما زیرک اور سلجھے ہوئے سیاستدان ہیں،میرا نہیں خیال کہ وہ اپوزیشن کی گود میں بیٹھیں گے۔
جمعرات کو پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج وزیر اعظم نے قوم کو واضح پیغام دیا ہے کہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ آپ نے اچھائی یا بدی ،کس کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک طرف مفاد پرستوں کا ٹولہ ہےجنہیں ملکی مفادات، معیشت اور نہ ہی اقتصادی ضروریات سے کوئی واسطہ ہے،یہ لوگ ایک نکاتی ایجنڈے کے تحت عمران خان سے چھٹکارا حاصل اور لوٹ مار کیلئے راستہ ہموار کرنا چاہتا ہے،ان کا منشور ایک ہے اور نہ ہی پارٹی جھنڈا ایک ہے ،ان لوگوں نے پوری قوم کو پریشان کر رکھا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میں پاکستان کے تمام باشعور شہریوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ 27مارچ کو اپنے گھروں سے باہر نکلیں اور پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں،ہم عمران خان اور جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں،ہمارے پنجاب،کے پی کے،آزاد کشمیر سمیت تمام لوگوں سے رابطے ہو رہے ہیں،کے پی کے سے لوگوں کا سمندر امڈ آئے گا۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں سے رابطے ہیں،وہ آزاد ہیں،مجھے یقین ہے کہ وہ مناسب وقت پر مناسب فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو دیکھنا ہو گا کہ وہ پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر کے کس کے ساتھ جارہی ہے،پی پی کے ساتھ،اس پی پی کیخلاف تو چند دن قبل احتجاج کر رہی تھی کہ انہوں نے کراچی کے ساتھ نارروا سلوک کیا،ان کے فنڈز ہڑپ کئے،جو بلدیاتی قانون لے کر آئے اس پر تو پورا سندھ سراپا احتجاج ہے،وہ سنجیدہ اور سلجھے ہوئے لوگ ہیں ،میرا نہیں خیال کہ وہ ان کی گود میں بیٹھیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی اجلاس کے حوالے سے کہا کہ اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کے انتہائی کامیاب انعقاد سے پوری امت میں پاکستان کا وقار مزید بلند ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے بھی پاکستان کے لئے خیر سگالی کا اظہار کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے سربراہ ہونے کے ناطے پاکستان او آئی سی کی منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کے لئے طریقہ کار وضع کرنے کی غرض سے ایک اور وزارتی اجلاس طلب کرے گا۔
وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ او آئی سی اجلاس میں دیگر نمایاں تنازعات کو بھی بھر پور طریقے سے اجاگر کرنے کے لئے ایکشن پلان پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان اس سلسلے میں او آئی سی سیکرٹریٹ کے کردار کا تعین کرتا ہے۔