موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون کی ملزمان کو سزائے موت دینے کی خواہش پوری ہو گئی

10:27 PM, 24 Mar, 2021

لاہور: معروف صحافی فریحہ ادریس نے کہا ہے کہ موٹروے زیادتی کیس کی متاثرہ خاتون کی خواہش تھی کہ دونوں ملزمان کو سزائے موت سنائی جائے اور اور یوں عدالتی فیصلے سے انہیں ریلیف مل گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے موٹروے زیادتی کیس کے ملزموں کو ہفتے کے روز سزائے موت دینے کا حکم دیا گیا۔ دونوں مجرمان کو اغوا برائے تاوان میں عمر قید، ڈکیتی کے جرم میں 14، 14 سال قید، خاتون کی زندگی خطرے میں ڈالنے پر 5، 5 سال اضافی قید اور خاتون کو زخمی کرنے پر 50، 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔ 

 خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں خاتون کے ساتھ یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا تو ان کی شناخت کو سامنے نہیں لایا گیا جبکہ خاتون صحافی فریحہ ادریس نے متاثرہ خاتون کے ساتھ رابطہ کرنے کے بعد اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے  ان کا شدید ردِعمل سامنے لے کر آئی تھیں۔ 

 موٹروے زیادتی کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد فریحہ ادریس نے متاثرہ خاتون کا موقف کے بارے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جب متاثرہ خاتون سے میری آخری مرتبہ بات ہوئی تو ان کی ایک ہی خواہش تھی کہ دونوں مجرموں کو سزائے موت دی جائے  اور عدالت کے  فیصلے سے انہیں ریلیف ملا ہے۔ 

واضح رہے کہ  20 مارچ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے لاہور، سیالکوٹ موٹروے زیادتی کیس میں ملوث عابد ملہی اور شفقت بگا کو سزائے موت کا حکم سنایا، عدالت نے دیگر دفعات کے تحت دونوں کو قید، جرمانے اور جائیدادیں ضبط کرنے کی سزاؤں کا حکم بھی دیا۔ 

رواں مہینے کی 20 تاریخ کو عدالت کی جانب سے دونوں مرکزی مجرمان کو پھانسی کی سزا سنائے جانے کے بعد مرکزی مجرم عابد ملہی عدالت میں جج کے سامنے رو پڑا اور عدالت میں رو، رو کر کہتا رہا کہ مجھ سے غلطی ہو گئی مجھے معاف کر دیں۔

مزیدخبریں